ملکہ الزبتھ دؤم نے قوم خطاب میں کہا ہے کہ برطانیہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں ضرور کامیاب ہوگا۔
اتوار کی شب اپنے غیر معمولی خطاب میں ملکہ الزبتھ نے حکومتی احکامات پر عمل کر کے گھر پر رہنے والوں اور ان حالات میں دوسروں کی مدد کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔
انھوں نے کلیدی کارکنوں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہر ایک گھنٹہ ہمیں معمول کی زندگی کے قریب لاتا ہے۔
برطانیہ میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 5000 کے قریب پہنچ چکی ہے۔
’ہم پھر ملیں گے‘
اپنی رہائش گاہ ونڈزر کاسل سے خطاب کرتے ہوئے ملکہ برطانیہ کا کہنا تھا کہ اگرچہ برطانیہ کو پہلے بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن یہ صورتحال مختلف نوعیت کی ہے۔
’اس بار ہم دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ مل کر سائنس اور انسانی ہمدردی کے ذریعے دنیا کو صحتیاب کرنے کی کوشش کریں گے۔ ہم کامیاب ہوں گے اور یہ کامیابی ہم سب کی ہوگی۔‘
’اگرچہ ہمیں ابھی کچھ دن اور مشکل میں گزارنے پڑیں گے لیکن ہمیں اس بات کا اطمینان ہونا چاہیے کہ بہتر دن لوٹیں گے اور ہم اپنے دوستوں اور عزیزوں سے ایک بار پھر گھل مل جائیں گے۔ ہم پھر ملیں گے!‘
93 سالہ ملکہ نے کہا کہ سماجی دوری کے باعث اپنے پیاروں سے علیحدگی کا دردناک احساس انھیں دوسری عالمی جنگ میں اپنے والدین سے بچھڑ جانے والے بچوں کی یاد دلاتا ہے۔
’جیسے اس وقت ہمیں معلوم تھا، ہمیں آج بھی یقین ہے کہ یہی صحیح راستہ ہے۔‘
انھوں نے مزید کہا ’ہم سب مل کر اس بیماری سے نبرد آزما ہو رہے ہیں اور میں آپ سب کو یقین دلانا چاہتی ہوں کہ اگر ہم متحد اور پرعزم رہے گے تو ہم اس پر قابو پا لیں گے۔‘
ملکہ الزبتھ نے خود ساختہ نظم و ضبط اور عزم کی قدر پر بھی زور دیا اور کہا کہ وہ امید کرتی ہیں کہ مستقبل میں ملک کورونا وائرس کی وبا کے نے نمٹنے کے لیے لیے جانے والے اقدامات پر فخر کر سکے گا۔
ملکہ کا خطاب نشر ہونے کے ایک گھنٹے بعد 10 ڈاؤنگ سٹریٹ نے اعلان کیا کہ وزیر اعظم بورس جانسن کو کورونا وائرس کی تشخیص کے بعد ہسپتال میں داخل کر لیا گیا ہے۔