Site icon DUNYA PAKISTAN

فلوریڈا میں امریکی بحری اڈے پر حملہ: سعودی حملہ آور حملے سے قبل فائرنگ کی ویڈیوز دیکھتا رہا

Share

ایک امریکی عہدیدار کے مطابق جمعے کے روز فلوریڈا کے شہر پنساکولا کے بحری اڈے پر حملہ کرنے والا سعودی طالب علم حملے سے قبل ایک کھانے کی تقریب میں فائرنگ کی ویڈیوز دکھاتا رہا۔

پنساکولا کے بحری اڈے پر زیر تربیت سعودی طالب علم محمد سعید الشامرانی کی فائرنگ سے تین افراد ہو گئے تھے۔

امریکی ذرائع ابلاغ میں گردش کرنے والی خبروں کے مطابق اس معاملے کی تحقیقات کرنے والے ایک امریکی عہدیدار(جن کا نام سامنے نہیں آیا ہے) نے بتایا ہے کہ حملہ آور نے اس ہفتے کے دوران دوسروں کے سامنے بھی یہ ویڈیوز چلائیں۔

اطلاعات کے مطابق اس واقعے کے بعد متعدد سعودی طلبا کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے تاہم حکام نے ان پر ایسا کوئی الزام نہیں لگایا کہ وہ اس حملے میں ملوث تھے۔

امریکی میڈیا کے مطابق الشامرانی کی شناخت سے ملتے جلتے ایک ٹوئٹر صارف نے بھی حملے سے قبل امریکہ مخالف پوسٹس تیار کی تھیں۔

لیکن امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ وہ اس موقعے پر ابھی اس واقعے کو ’دہشت گردی‘ نہیں کہیں گے۔

یاد رہے کہ بدھ کو ہوائی کے پرل ہاربر فوجی اڈے پر ایک امریکی اہکار نے فائرنگ کر کے دو افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق سعودی عرب کے شاہ سلمان نے امریکی نیول بیس پر ہوئے حملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عوام حملہ آور کے وحشیانہ اقدام پر سخت برہم ہیں اور یہ شخص کسی بھی صورت میں امریکی عوام سے محبت کرنے والے سعودی عوام کے جذبات کی ترجمانی نہیں کرتا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس واقعہ پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’سعودی عرب کے بادشاہ سلمان نے فلوریڈا کے شہر پنساکولا میں ہونے والے حملے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے جوانوں کے اہل خانہ اور دوستوں سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔‘

حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آور کی شناخت محمد سعید الشامرانی کے نام سے ہوئی ہے جو سعودی عرب کی فوج کا رکن ہے اور ایک طالب علم کے طور پر اس بحری اڈے پر تربیت حاصل کر رہا تھا۔

حکام کے مطابق سعودی طالب علم کو کلاس روم میں حملے کے بعد گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

مقامی شیرف کے دفتر نے حملے میں آٹھ دیگر افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ آور نے ایک ہینڈگن کا استعمال کیا۔

حکام کو پنساکولا کے جنوب مشرق میں قائم بحری اڈے پر فائرنگ کے واقعے کی اطلاع مقامی وقت کے مطابق صبح 6 بج کر 51 منٹ ہر موصول ہوئی تھی۔

ایسکیمبیا کاؤنٹی شیرف کا کہنا تھا ’جائے وقوع سے گزرتے ہوئے ایسا لگ رہا تھا جیسے کسی فلم کا سیٹ ہو۔‘

دو افسران کو بھی گولیاں لگی ہیں لیکن امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ وہ خطرے سے باہر ہیں۔

فلوریڈا کے گورنر ران ڈی سانٹس کا کہنا ہے کہ ’یقیناً سعودی حکومت کو چاہیے کہ وہ ان متاثرین کے لیے کچھ کرے، سعودی حکومت پر ان کا قرض ہے کیوں کہ حملہ آور ان کا شہری تھا۔‘

امریکی بحریہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جب تک متاثرین کے ورثہ کو اطلاع نہیں دی جاتی اس وقت تک کسی کا بھی نام ظاہر نہیں کیا جائے گا۔

صدر ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ان کو مکمل بریفنگ دے دی گئی ہے۔

’اس مشکل وقت میں میری دعاییں متاثرین اور ان کے خاندن کے ساتھ ہیں۔‘

بحری اڈے کی ویب سائٹ کے مطابق اس میں 16 ہزار ملٹری جبکہ 7 ہزار 400 سویلین کام کرتے ہیں۔

Exit mobile version