امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی پر بھارت کی جانب سے امریکا کو کورونا وائرس کے علاج میں مددگار ملیریا کی دوا برآمد کرنے پر آمادگی کا اظہار کرنے کے بعد بھارتی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ امریکا اور بھارت دونوں کورونا وائرس کے خلاف جنگ مل کر جیتیں گے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ کی بات سے اتفاق کرتا ہوں، یہ ایسا وقت ہے کہ جب دوست قریب آتے ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت اور ہم یہ جنگ مل کر جیتیں گے‘۔
انہوں نے یہ پیغام ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹویٹ کے جواب میں دیا جس میں امریکی صدر نے بھارت کی جانب سے ملیریا کی دوا امریکا کو برآمد کرنے پر آمادگی کا اظہار کرنے پر شکریہ ادا کیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’اس طرح کا وقت دوستوں کے درمیان تعاون کو بڑھاتا ہے‘۔
انہوں نے بھارت اور بھارتی عوام سے دوا کو بر آمد کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’یہ اقدام کبھی نہیں بھولا جائے گا‘۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کے بعد بھارت نے امریکا کو کورونا وائرس کے علاج میں مددگار ملیریا کی دوا برآمد کرنے پر آمادگی کا اظہار کردیا۔
اس دوا کی بڑھتی ہوئی مانگ اور مثبت نتائج کے سبب امریکا نے بھارت سے مذکورہ دوا برآمد کرنے کی درخواست کی تھی جس پر بھارت نے ہچکچاہٹ کا اظہار کیا تھا کیونکہ اس دوا کو لوگوں کی جانب سے بڑی تعداد میں خریدے جانے کے سبب بھارت میں بھی اس کی قلت ہوگئی ہے۔
بھارت کی جانب سے اس دوا کی برآمدات پر پابندی عائد کیے جانے کے چند گھنٹے بعد گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے امریکا کی جانب سے آرڈر کی گئی ہائیڈروکسی کلوروکوئن دوا برآمد کرنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی سے مدد طلب کی ہے۔
ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر وہ ہمیں دوا برآمد نہیں کرتے ہیں تو مجھے حیرت ہو گی کیونکہ امریکا اور بھارت کے کئی سالوں سے بہت اچھے تجارتی تعلقات ہیں اور بھارت نے تجارت میں امریکا سے بہت فائدہ اٹھایا ہے۔
انہوں نے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ اگر بھارت دوا برآمد نہیں کرتا تو کوئی بات نہیں لیکن پھر اسے اس بات کے نتائج بھگتنے ہوں گے۔
بعد ازاں منگل کے روز بھارتی وزارت خارجہ سے جاری بیان کے مطابق بھارت نے ملیریا کی دوا ہائیڈروکسی کلورو کوئن کو امریکا برآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ سری واستوا نے کہا کہ اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ بھارت پیراسیٹامول اور ہائیڈوکسی کلوروکوئن کو مناسب مقدار میں ان پڑوسی ممالک کو فروخت کرے گا جن کا انحصار ہماری صلاحیتوں پر ہے۔
یاد رہے کہ امریکا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں سے ایک ہے جہاں اب تک 4 لاکھ سے زائد افراد وائرس سے متاثر جبکہ 14 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
چین سے شروع ہونے والے اس وائرس سے دنیا بھر میں اب تک تقریباً 88 ہزار افراد ہلاک اور 14 لاکھ 85 ہزار سے زائد اس کی زد میں آ چکے ہیں۔