Site icon DUNYA PAKISTAN

شیخ صاحب، میں آ رہا ہوں!

Share

شیخ صاحب بول رہے ہیں؟

جی جی! ملک صاحب کیسے حال ہیں؟

اللہ کا شکر ہے جی، وہ دراصل میں نے فون اس لیے کیا تھا کہ آپ کی طرف کچھ پیسے نکلتے ہیں، بہت ضرورت آن پڑی ہے۔

میں چند دنوں تک مرنے والا ہوں ملک صاحب!

یہ آپ کیا کہہ رہے ہیں شیخ صاحب، اللہ تعالیٰ آپ کی عمر دراز کرے۔ آپ کو ایسی بات نہیں کرنا چاہئے، آپ سے محبت کرنے والوں کو اس سے تکلیف ہوتی ہے۔

اللہ تعالیٰ آپ کو خوش رکھے، آپ سنائیں کیسے فون کیا؟

میں نے عرض کرنا تھی کہ اگر ہو سکے تو آج کچھ ادائیگی فرما دیں۔

ملک صاحب میں تو چند دنوں تک مرنے والا ہوں۔

آپ خدانخواستہ بیمار ویمار تو نہیں ہیں؟

نہیں بیماری تو کوئی نہیں لیکن میرا دل کہتا ہے کہ…

کیا منہ سے برے برے کلمے نکالتے ہیں آپ، آپ یہ بتائیں بچوں کا کیا حال ہے؟

بچے بالکل ٹھیک ہیں، میں نے پچھلے ہفتے انہیں ایک ایک پلاٹ خرید کر دیا ہے کہ ان پر اپنی اپنی کوٹھیاں خود بنوا لیں۔

آپ نے ان دنوں کوئی نئی کار خریدی؟

میں نے کل ایک نئی مرسڈیز کا آرڈر دیا ہے، آپ کسی دن بچوں کو لے کر آئیں نا!

میں ان شاء اللہ کسی دن حاضر ہوں گا، اس وقت تو میں نے ضرورت کے تحت فون کیا تھا، آپ کی طرف جو رقم ہے اگر ہو سکے تو کچھ پیسوں کا انتظام کر دیں۔

میں نے تو چند دنوں تک مر جانا ہے، اب اس دنیا میں جی نہیں لگتا، کچھ نہیں رکھا اس دنیا میں، کوئی شخص میرا حال نہیں پوچھتا، سب کو اپنے اپنے پیسوں کی فکر ہے۔

خدا کیلئے شیخ صاحب خدا کیلئے…

میں صحیح کہہ رہا ہوں ملک صاحب، میں تو ان لوگوں کی وجہ سے دفتر بہت کم آتا ہوں، میں نے سب کام بچوں کے سپرد کر دیے ہیں، اب تو کاروبار بھی وہی چلا رہے ہیں۔

میں نے آج اس لیے فون کیا تھا کہ…

میں نے چند دنوں تک مر جانا ہے، اب تو اس دنیا میں جینے کو جی نہیں چاہتا، میں نے تو وصیت کے کاغذات بھی تیار کروا لیے ہیں۔

مگر دیکھیں نا! لین دین تو ساتھ ساتھ چلتا ہی ہے۔

بالکل بالکل! مگر میں تو سب کچھ چھوڑ چھاڑ بیٹھا ہوں، بس چند دنوں کی بات ہے۔

یعنی کتنے دنوں تک آپ ادائیگی کر دیں گے۔

میں ادائیگی کی بات نہیں کر رہا ملک صاحب، چند دنوں تک تو میں نے مر جانا ہے، مجھے کہاں ہوش ہے کہ میں نے کس سے کیا لینا ہے، کس کا کیا دینا ہے، یہ دنیا فانی ہے ملک صاحب۔

آپ بجا فرماتے ہیں شیخ صاحب، لیکن جو دینا ہے وہ تو دینا ہے۔

مگر میں نے چند دنوں تک مر جانا ہے۔

پکی بات ہے؟

کون سی بات؟

یہی کہ آپ نے چند دنوں تک فوت ہو جانا ہے؟

آپ کی بات سے بہت افسوس ہوا، دوسروں کی طرح آپ بھی میری موت کی دعائیں مانگنے لگے۔

میں ایسی دعا کیسے مانگ سکتا ہوں شیخ صاحب، میں تو صرف یہ پوچھنا چاہتا تھا کہ آپ خدا نخواستہ کتنے دنوں تک فوت ہوں گے؟

مجھے یہی لگتا ہے کہ بس دو چار دنوں تک مر جائوں گا۔

جہاں میں نے پیسوں کا اتنا عرصہ انتظار کیا تھا، عام حالات میں دو چار مہینے اور انتظار کر لیتا لیکن آپ کا دو چار دنوں میں فوت ہو جانا یقینی ہے تو میں ابھی آپ کی طرف پہنچ رہا ہوں تاکہ آپ کا آخری دیدار بھی ہو جائے اور رقم بھی ڈوبنے سے بچ جائے۔ دوسروں کی دولت‘ دولت نہیں جہنم ہے، میری خواہش ہے کہ آپ نارِ جہنم ساتھ لے کر نہ جائیں، براہ کرم میرے آنے تک فوت نہ ہوں، کچھ دیر انتظار فرمائیں، میں حاضر ہو رہا ہوں، خداحافظ! (قندِمکرر) 

Exit mobile version