Site icon DUNYA PAKISTAN

پاکستان میں کورونا متاثرین کی تعداد 7500 سے متجاوز، اموات 143 ہوگئیں

Share

دنیا بھر کی طرح کورونا وائرس پاکستان میں بھی تیزی سے پھیل رہا ہے اور یہاں مزید نئے کیسز کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 7 ہزار 516 ہوگئی ہے جبکہ اموات 143 تک پہنچ چکی ہیں۔

پاکستان میں 26 فروری کو کورونا وائرس کا پہلا کیس سندھ کے دارالحکومت کراچی میں سامنے آیا تھا اور اس کے بعد 18 مارچ کو ملک میں پہلی ہلاکت خیبرپختونخوا میں رپورٹ ہوئی تھی۔

اگرچہ پہلے کیس سے لے کر 31 مارچ تک ملک میں کیسز کی تعداد 2 ہزار کے لگ بھگ تھی تاہم اپریل کے مہینے میں اس میں تیزی دیکھی گئی۔

یہی نہیں بلکہ 18 سے 31 مارچ کے درمیان 26 لوگ اس وائرس سے انتقال کرگئے تھے تاہم اپریل کے پہلے 17 روز میں 117 اموات سامنے آئیں۔تحریر جاری ہے‎

اس وائرس کے پہلے کیس کے سامنے آتے ہیں پہلے صوبائی اور پھر وفاقی حکومت متحرک ہوئی تھی اور مختلف پابندیاں عائد کرتے ہوئے بعد ازاں اسے لاک ڈاؤن میں تبدیل کردیا تھا، جس میں اب 30 اپریل تک توسیع کی جاچکی ہے۔

تاہم اس کے باوجود ملک میں جوں جوں ٹیسٹنگ کی تعداد بڑھ رہی ہے اسی طرح کیسز میں بھی اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

ہفتہ (18 اپریل) کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے مزید نئے کیسز سامنے آئے۔

پنجاب

صوبہ پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 19 کیسز سامنے آئے۔

ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر قیصر آصف نے بتایا کہ صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 3410 ہوگئی ہے۔

ان کیسز کی تفصیلات کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ اب تک 701 افراد زائرین سینٹر، 1353 رائے ونڈ سے منسلک افراد، 1256 عام شہری اور 91 قیدیوں میں وائرس کی تشخیص ہوئی۔

ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ صوبے میں اب تک 684 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 18 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

بلوچستان

بلوچستان میں کورونا وائرس کے مزید 5 کیسز کی تصدیق ہوئی۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی کی جانب سے بتایا گیا کہ بلوچستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 351 ہوگئی ہے۔

اسلام آباد

ادھر سرکاری اعداد و شمار بتانے والی ویب سائٹ کے مطابق اسلام آباد میں مزید 9 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی۔

ان 9 افراد کے بعد وفاقی دارالحکومت میں اس عالمی وبا سے متاثرہ افراد کی تعداد 154 سے بڑھ کر 163 تک پہنچ گئی۔

گلگت بلتستان

اسی طرح گلگت بلتستان میں بھی کورونا وائرس کا پھیلاؤ نہ رک سکا اور وہاں مزید 5 کیسز رپورٹ ہوئے۔

گلگت بلتستان میں سامنے آنے والے ان کیسز کے بعد علاقے میں مجموعی کیسز کی تعداد 245 سے بڑھ کر 250 ہوگئی ہے۔

آزاد کشمیر

یہی نہیں بلکہ ابھی تک اس وائرس سے سب سے کم متاثر آزاد جموں کشمیر میں آہستہ آہستہ کیسز بڑھ رہے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران آزاد کشمیر میں 2 افراد ایسے تھے جن میں وائرس کی تشخیص ہوئی، جس کے بعد وہاں متاثرین کی تعداد 48 تک پہنچ گئی۔

صحتیاب

تاہم جو چیز اس تمام بحرانی صورتحال کے باوجود امید کی کرن نظر آتی وہ مریضوں کا تیزی سے صحتیاب ہونا ہے۔

ملک میں کیسز میں تیزی سے اضافے کے ساتھ ہی اس سے شفایاب ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے اور مزید 67 افراد نے وائرس کو شکست دے دی ہے۔

ان نئے اعداد و شمار کے بعد ملک میں صحتیاب افراد کی تعداد 1832 تک پہنچ چکی ہے۔

مجموعی صورتحال

مزید برآں اگر ہم ملک کے کیسز کو صوبوں اور علاقوں کے حساب سے ایک نظر میں دیکھیں تو پنجاب میں 3410، سندھ میں 2217، خیبرپختونخوا 1077 کیسز ہیں۔

اسی طرح بلوچستان میں 351، گلگت بلتستان 250، اسلام آباد 163 اور آزاد کشمیر میں 48 افراد وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔

اموات کے حساب سے سب سے زیادہ ابھی تک خیبرپختونخوا میں ہوئی ہیں جبکہ دوسرا نمبر سندھ کا ہے۔


پاکستان میں اموات

پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت 18 مارچ کو سامنے آئی جبکہ اسی روز دوسری موت کی بھی تصدیق کردی گئی۔

18 مارچ کو خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمور جھگڑا نے مردان میں پہلے شخص کے کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرجانے کے بارے میں آگاہ کیا۔

بعد ازاں کچھ ہی دیر میں انہوں نے ہنگو میں دوسرے فرد کی موت کی تصدیق کی۔

20 مارچ کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں وائرس سے ایک مریض کا انتقال ہوا تو اس طرح تعداد 3 تک جا پہنچی۔

22 مارچ کو خیبرپختونخوا میں ہی ایک اور مریض کے انتقال کی خبر سامنے آئی تو کچھ ہی دیر بعد گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کا علاج کرنے والا ڈاکٹر اسی عالمی وبا کا شکار ہوکر جان کی بازی ہار گیا۔

اگلے ہی دن یعنی 23 مارچ کو بلوچستان حکومت کی جانب سے صوبے میں کورونا وائرس کا پہلا مریض دم توڑ گیا۔

جہاں ایک طرف متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ سامنے آرہا تھا وہیں 24 مارچ کو پنجاب میں بھی پہلی ہلاکت سامنے آگئی۔

پنجاب میں ہونے والی یہ موت ملک میں مقامی سطح پر منتقل ہونے والے کیس سے پہلا انتقال تھا۔

علاوہ ازیں 25 مارچ کو بھی ملک میں ایک اور موت کی تصدیق ہوئی اور راولپنڈی میں 50 سالہ خاتون دم توڑ گئیں۔

26 مارچ کو لاہور کے نجی ہسپتال میں ایک مریض جان کی بازی ہار گیا جس کے بعد صوبے میں کورونا وائرس سے 3 اور ملک میں مجموعی طور پر 9 اموات ہوگئیں۔

27 مارچ کو لاہور میں ایک اور مریض کورونا وائرس کے باعث دم توڑ گیا جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 4 ہوگئی۔

اسی روز فیصل آباد میں بھی 22 سالہ نوجوان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی جس کے بعد صوبے میں 5 اور ملک بھر میں اس وبا سے اموات 11 ہوگئیں۔

28 مارچ کو صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر نے ایک خاتون کی موت کی تصدیق کی جس کے بعد ملک میں اموات کی تعداد 12 ہوگئی۔

29 مارچ کو ملک میں 5 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی، وزیرصحت سندھ نے صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ 2 افراد کے انتقال کی تصدیق کی، دوسری طرف خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے عہدیدار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 78 سالہ شخص کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگیا۔

علاوہ ازیں پنجاب میں بھی ایک اور موت ہوئی جو اس روز کی چوتھی جبکہ مجموعی طور پر پنجاب کی چھٹی ہلاکت تھی، بعد ازاں گلگت بلتستان سے بھی ایک اور فرد کی موت کی تصدیق ہوئی جو اس روز کی پانچویں موت تھی، اس بارے میں بتای گیا کہ ایک میڈیکل اسٹافر کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرگیا۔

30 مارچ اب تک ملک کی تاریخ میں اموات کے حساب سے سب سے برا دن ثابت ہوا اور ایک روز میں 7 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔

ماہ مارچ کے آخری روز بھی 2 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے اور اموات کی تعداد 26 تک پہنچ گئی۔

یکم اپریل کو بھی ملک میں 5 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے جس سے یہ تعداد 31 ہوگئی۔

اگلے ہی روز یعنی 2 اپریل کو سندھ میں 2 اور خیبرپختونخوا میں ایک موت کی تصدیق ہوئی جس کے ساتھ ہی اموات کی مجموعی تعداد 34 تک جا پہنچی۔

3 اپریل کو بھی ابھی تک گلگت بلتستان میں ایک مریض کے انتقال کی تصدیق ہوئی جس کے بعد سندھ میں 3، خیبرپختونخوا میں 2 موت کی تصدیق ہوئی اور اموات 40 ہوگئیں۔

4 اپریل کو ملک میں مزید 4 افراد کورونا وائرس کا شکار ہو کر زندگی کی بازی ہار گئے۔

5 اپریل کو سندھ میں مزید ایک شخص وائرس کا شکار ہو کر چل بسا جس کے بعد سندھ میں مجموعی اموات 15 ہوئیں بعدازاں خیبر پختونخوا حکام نے مزید اموات کی تصدیق کی جس سے خیبرپختونخوا میں ہلاکتوں کی تعداد 16 اور ملک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 47 ہوگئی۔

6 اپریل کو پنجاب میں 3 اور سندھ میں 2 اور اسلام آباد میں پہلی موت کی تصدیق کی گئی جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 53 تک پہنچ گئی۔

7 اپریل کو سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور پنجاب میں ایک ایک اموات ریکارڈ کی گئی جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 57 ہوگئی۔

8 اپریل کو سندھ میں 2، خیبرپختونخوا میں ایک اور پنجاب میں ایک مریض دم توڑ گیا جس کے ساتھ ہی ملک میں اموات 61 تک پہنچ گئیں۔

9 اپریل کو خیبرپختونخوا میں 24 گھنٹوں کے دوران پہلے 2 اور بعد ازاں رات گئے مزید 2 اموات کی تصدیق کی گئی جبکہ سندھ اور پنجاب میں ایک، ایک فرد انتقال کرگیا جس کے بعد پاکستان میں مجموعی اموات 67 ہوگئیں۔

10 اپریل کو خیبرپختونخوا میں 3، سندھ اور پنجاب میں ایک، ایک متاثرہ فرد جان کی بازی ہار گیا اور ملک میں مجموعی اموات 72 ہوگئیں۔

11 اپریل پاکستان میں اموات کے حساب سے ہلاکت خیز دن رہا اور سندھ اور خیبرپختونخوا میں 6،6 اموات جبکہ پنجاب میں 2 اموات کے بعد مجموعی اموات 86 تک پہنچ گئیں۔

12 اپریل کو سندھ میں 2، پنجاب میں 2 اور خیبرپختونخوا میں 3 اموات رپورٹ ہوئی جس سے ملک کی مجموعی اموات 93 تک پہنچ گئیں۔

13 اپریل کو سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ایک، ایک موت رپورٹ ہوئی جس کے بعد مجموعی تعداد 96 ہوگئی۔

14 اپریل کو سندھ اور پنجاب میں میں کورونا وائرس کا شکار مزید 4، 4 افراد انتقال کرگئے جبکہ خیبرپختونخوا میں 3 لوگوں کی موت کے بعد مجموعی اموات 107 تک پہنچ گئیں۔

15 اپریل کو سندھ میں 6 اور خیبرپختونخوا میں مزید 4 اموات ہوئیں جس کے بعد ملک میں اموات کی تعداد 117 ہوگئی۔

16 اپریل کو پنجاب میں 7، سندھ میں 4، خیبرپختونخوا میں 3، بلوچستان میں 3 اموات کی تصدیق کے بعد ایک روز میں 17 اموات ریکارڈ کی گئیں جبکہ مجموعی اموات کی تعداد 134 تک پہنچ گئی۔

17 اپریل کو خیبرپختونخوا میں 5، سندھ اور پنجاب میں 2، 2 اموات ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد ملک میں مجموعی تعداد 143 تک ہوگئی۔

پاکستان میں کورونا وائرس

پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا۔

بعد ازاں سندھ حکومت کی جانب سے یہ تصحیح کی گئی تھی ‘غلط فہمی’ کے باعث ایک مریض کا 2 مرتبہ اندراج ہونے کے باعث غلطی سے تعداد 15 بتائی گئی تھی تاہم اصل تعداد 14 ہے، اس تصحیح کے بعد ملک میں کورونا کیسز کی تعداد 10 مارچ تک 18 ریکارڈ کی گئی۔

Exit mobile version