اسلام آباد: سعودی عرب اور ایران نے آج ایک معاہدے پر دستخط کیے جس کے تحت دونوں ممالک کے درمیان کئی دہائیوں سے جاری کشیدگی ختم ہونے کے روشن امکانات پیدا ہو گئے ہیں۔ ایرانی اور سعودی وزرائے خارجہ کا یہ معاہدہ آج اسلام آباد میں طے پایا۔
یہ معاہدہ اُن طویل مذاکرات کی کڑی کے نتیجے میں عمل میں لایا گیا ہے جو پاکستان کی خواہش پر شروع کیے گئے۔ معاہدے کی رُو سے دونوں ممالک خطے میں پائیدار امن کے لیے مل کر جدو جہد کریں گے اور ایک دوسرے کی جغرافیائی حدود کا احترام کریں گے۔
معاہدے میں اِس عزم کا اعادہ بھی کیا گیا ہے کہ مشترکہ اسلامی بلاک کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں دور کی جائیں گی اور مسلم ممالک کے اتحاد کو عملی شکل دی جائے گی۔ مشرقِ وسطیٰ کے امور پر نظر رکھنے والے مبصرین اِس معاہدے کو ایک تاریخی پیش رفت قرار دے رہے ہیں۔
اُن کا کہنا ہے کہ اِس معاہدے کے بعد خطے کی سیاسی صورتحال یکسر تبدیل ہو جائے گی۔ خیال رہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان مخاصمت کی جڑیں صدیوں پرانی ہیں اور یہ معاہدہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دونوں ممالک میں جمہوری حکومت قائم ہوئے بمشکل ایک برس گزرا ہے۔
یروشلم: اسرائیل نے خطے میں مسلم ممالک کی بڑھتی ہوئی بالا دستی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے گٹھ جوڑ سے اُس کی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہو رہے ہیں، یہ بات اسرائیلی وزیراعظم نے ہنگامی طور پر بلائی گئی ایک پریس کانفرنس میں کہی۔
اسرائیلی وزیراعظم نے پاکستان سے اپیل کی کہ وہ خطے میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے ایران اور سعودی عرب کو آمادہ کرے کہ وہ اسرائیل کی جغرافیائی حدود کا احترام کریں۔
یہ پہلا موقع ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نے براہِ راست کسی معاملے میں پاکستان سے مدد کی درخواست کی ہو، واضح رہے کہ پاکستان اسرائیل کی ریاست کو تسلیم نہیں کرتا۔
فلسطینی اتھارٹی میں اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ اُن کا ملک فلسطین میں کسی بھی قسم کی دخل اندازی نہیں کرتا، انہوں نے یہ پیشکش بھی کی کہ اگر پاکستان چاہے تو اپنی فوج کا ایک دستہ اسرائیل فلسطین سرحد کی نگرانی کے لیے تعینات کر سکتا ہے۔
ادھر اسلام آباد میں وزارتِ خارجہ کے ایک ترجمان نے اسرائیل کے وزیراعظم کے بیان پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے، اسرائیل کو فلسطین کے حوالے سے اپنی پالیسیوں میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے، پاکستان اِس ضمن میں اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے تاہم اسرائیل ’should do more‘۔
ثنا/ دمشق/ استنبول: یمن اور شام میں عام انتخابات کا اعلان کر دیا گیا ہے، یہ انتخابات اگلے ماہ کی تیس تاریخ کو ’منتظمہ التعاون الاسلامی‘ (OIC) کے زیر نگرانی کروائے جائیں گے۔
ایران، سعودی عرب اور ترکی نے اِس اعلان کا خیر مقدم کیا ہے اور اپنے اِس عزم کو دہرایا ہے کہ وہ کسی بھی صورت یمن اور شام کی سرحدوں کی خلاف ورزی نہیں کریں گے اور ہر حال میں دونوں ریاستوں کی حاکمیتِ اعلیٰ کا احترام کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ایک طویل آمریت اور خوں ریزی کے بعد میں ہونے والے یہ انتخابات بالغ رائے دہی کی بنیاد پر ہوں گے، خیال کیا جا رہا ہے کہ انتخابات کے بعد اقتدار پُر امن طریقے سے عوام کے نمائندوں کو سونپ دیا جائے گا۔
پترا جایہ: OICنے آج اسلامی ممالک کے اتحاد کی باقاعدہ منظوری دے دی، یورپین یونین کی طرز پر بنایا جانے والا یہ اتحاد تمام مسلم ممالک پر مشتمل ہوگا اور ان ممالک میں سفر کرنے کے لیے ایک ہی ویزا درکار ہوگا جبکہ کرنسی بھی مشترکہ ہوگی۔
یہ تاریخی اعلامیہ آج او آئی سی کے اجلاس کے فوراً بعد جاری کیا گیا، اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ مسلم ممالک کے اِس اتحاد کے نتیجے میں ایک فنڈ قائم کیا گیا ہے جس کے تحت غریب ممالک کو امداد فراہم کی جائے گی تاکہ وہ ترقی یافتہ مسلم ممالک کے ہم پلہ ہو کر اتحادی ممالک کے مابین توازن برقرار رکھ سکیں۔
اِس کے علاوہ اتحادی ممالک میں بنیادی انسانی حقوق، جمہوریت کے فروٖغ اور اعلی ٰ انسانی اور سماجی اقدار کو یقینی بنانے کے لیے ایک مشترکہ چارٹر کی منظوری بھی دی گئی ہے جس کی پابندی تمام رکن ممالک پر لازم ہوگی۔
ریاض: شاہ سعود یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے بالآخر ایک ایسی ویکسین تیار کر لی ہے جو کسی بھی وائرس سے لاحق ہونے والی بیماری سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ جامعہ کے شعبہ وبائی امراض کے سربراہ نے اِس بات کا انکشاف سنیچر کے روز ایک پُر ہجوم پریس کانفرنس میں کیا۔
اُنہوں نے بتایا کہ کئی ماہ کی محنتِ شاقہ کے بعد سائنس دانوں کی ایک مشترکہ ٹیم نے یہ ویکسین ایجاد کی ہے جو اب تک دریافت ہونے والے تمام وائرسز کے خلاف موثر ثابت ہوئی ہے، اُنہوں نے اُمید ظاہر کی کہ اِس ویکسین کے استعمال کے بعد انسان مستقبل کے وبائی امراض سے محفوظ ہو جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اِس ویکسین کو ہر قسم کے تجربات سے گزار کر اطمینان کر لیا گیا ہے اور اب اگلے ماہ اِس کی تیاری شروع کر دی جائے گی تاکہ جلد از جلد اسے عام آدمی تک پہنچایا جا سکے۔ جس مشترکہ ٹیم نے یہ ویکسین ایجاد کی ہے اُن میں سعودی عرب، پاکستان، بنگلہ دیش، ترکی، ملائشیا، عراق، مصر اور ایران کے سائنس دان شامل ہیں۔
لاہور: آج ملک بھر میں شاعرِ مشرق علامہ محمد اقبال کا یومِ وفات عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ اِس موقع پر بھارتی وزیراعظم نے اپنے پاکستانی ہم منصب کے نام خصوصی پیغام میں کہا کہ اقبال ایک عظیم شاعر اور فلسفی تھے اور پورے ہندوستان کو اُن پر فخر ہے۔
اُنہوں نے اِس خواہش کا اظہار بھی کیا کہ وہ نو نومبر کو اقبال کے یومِ ولادت کے موقع پر اُن کے مزار پر حاضری دینا چاہتے ہیں۔ خیال رہے کہ کشمیر کا مسئلہ حل ہونے کے بعد یہ کسی بھی بھارتی وزیراعظم کا پاکستان کا پہلا دورہ ہوگا۔