سائنس

وائی فائی میں 20 سال کی سب سے بڑی اپ ڈیٹ

Share

کیا اپنے گھر کے وائی فائی انٹرنیٹ کی اسپیڈ سے بیزار رہتے ہیں تو اچھی خبر یہ ہے کہ اس وائرلیس کمیونیکشن میں 20 سال بعد سب سے بڑی تبدیلی آرہی ہے۔

وائی فائی بینڈ 1989 میں سامنے آئے تھے اور اس وقت سے اب تک اس کے اسپیکٹرم یا فریکوئنسی بینڈ میں 4 گنا اضافہ ہوچکا ہے مگر اب بھی یہ کافی نہیں لگتا۔

یہی وجہ ہے کہ رواں ہفتے امریکا کے فیڈرل کمیونیکشن کمیشن (ایف سی سی) نے وائی فائی 6 ای کی منظوری دی ہے جو کہ 6 گیگاہرٹز فریکوئنسی بینڈ سے اوپن ہوگا جبکہ 1200 میگا ہرٹز فریکوئنسی بینڈ ریلیز کرے گا۔‎

آسان الفاظ میں یہ نیا وائی فائی پروٹوکول موجودہ وائی فائی سے ڈھائی گنا زیادہ تیزرفتار ہوگا۔

گزشتہ سال ستمبر میں وائی فائی 6 کی منظوری دی گئی تھی اور اب اس کو مزید بہتر کیا جارہا ہے جو اسی وائی فائی کا نیا ورژن ہے جو آپ برسوں سے استعمال کررہے ہیں مگر یہ زیادہ تیز اور زیادہ افادیت والا ورژن ہے، جیسے موبائل انٹرنیٹ جو 3 جی سے 4 جی پر گیا اور اب 5 جی کا عہد شروع ہورہا ہے، وائی فائی ٹیکنالوجی میں گزرے برسوں کے دوران بتدریج بہتری آئی ہے۔

چونکہ آج کل 4 کے فلمیں اسٹریم کی جاتی ہیں بلکہ پوری پوری ویڈیو گیمز بھی انٹرنیٹ پر چلتی ہیں تو وائی فائی میں بہتری کوئی حیرانی کی بات نہیں۔

ویسے یہ نئی ٹیکنالوجی رواں سال کے آخر تک دستیاب ہوگی کیونکہ ابھی تو وائی فائئی سکس سپورٹ کرنے والی ڈیوائسز ہی زیادہ نہیں۔

مگر دونوں میں فرق واضح ہے کہ وائی فائی 6 کے لیے جو روٹرز استعمال ہوتے ہیں ان میں 2.4 گیگا ہرٹز سے 5 گیگا ہرٹز بینڈز استعمال ہوتے ہیں جبکہ 6 ای روٹرز میں آغاز ہی 6 گیگاہرٹز سے ہوگا جس سے وائی فائی ڈیوائسز کو تیز ترین اور کلیئر کنکشن مل سکے گا،

مگر اس کا مطلب ہے کہ آپ کو ایسی ڈیوائسز بھی درکار ہوں گی جن میں 6 گیگا ہرٹز بینڈز کام کرسکے اور رواں سال کی آخری سہ ماہی میں کمپیوٹر اور دیگر ڈیوائسز میں یہ سپورٹ فراہم کیے جانے کا امکان ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ وائی فائی 6 ای صارفین کو انٹرنیٹ کی بہت، بہت تیز رفتار فراہم کرے گا اورامکان ہے کہ اس نئے ورژن میں اوسط ڈاﺅن لوڈ اسپیڈ موجودہ وائی فائی سے سیکڑوں گنا تیز ہوگی۔

یعنی ایچ ڈی فلمیں بھی چند سیکنڈوں یا منٹ میں ڈاﺅن لوڈ ہوسکیں گی جبکہ زیادہ ہجوم والی جگہوں یعنی ایسے مقامات جہاں ایک نیٹ ورک سے متعدد ڈیوائسز کنکٹ ہوتی ہیں، پر بھی وائی فائی 6 ای زیادہ بہتر کارکردگی دکھائے گا۔

اس وقت بیشتر ہوم نیٹ ورکس اتنی رفتار کو سپورٹ ہی نہیں کرتے، یعنی اگر وائی فائی سکس ای والی ڈیوائس خرید لیتے ہیں مگر ہوم انٹرنیٹ پیکج محض 200 ایم بی پی ایس پر کام کرتا ہو، تو یہ کچھ ایسا ہی ہوگا جیسے فائیو جی فون کو 4 جی نیٹ ورک پر استعمال کیا جائے گا، یعنی کام کرے گا اور مایوسی بھی نہیں ہوگی، مگر یہ ماضی کے تجربے سے کچھ زیادہ مختلف بھی نہیں ہوگا۔

درحقیقت وائی فائی 6 ای کے مکمل پھیلاﺅ میں ابھی کچھ عرصہ لگے گا کیونکہ اس کے لیے انفراسٹرکچر درکار ہے مگر یہ ضرور ہے کہ انٹرنیٹ کی دنیا تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔