بھارت میں سیکڑوں بھارتی پولیس اہلکار حالیہ دنوں میں کورونا وائرس کا شکار ہوگئے۔
واضح رہے کہ بھارت میں دنیا کا سب سے بڑا لاک ڈاؤن جاری ہے جس پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے 30 لاکھ پولیس اہلکار ڈیوٹی کررہے ہیں۔
بھارت کی آبادی ایک ارب 30 کروڑ نفوس پر مشتمل ہے۔
خیال رہے کہ بھارت میں 25 مارچ سے ملک گیر لاک ڈاؤن جاری ہے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق وہاں 50 ہزار مثبت کیسز ہیں جبکہ ایک ہزار 694 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
مغربی ریاست مہاراشٹرا کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ پچھلے ہفتے پولیس فورس میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد تقریباً دگنی ہوگئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سب سے زیادہ متاثرہ ریاست مہاراشٹر میں منگل تک مجموعی طور پر 15 ہزار 515 کیسز رپورٹ ہوئے۔
اس ضمن میں ایک افسر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ریاستی پولیس فورس کے 450 سے زاید اہلکاروں کے طبی نتائج مثبت آئے ہیں اور 4 وائرس کی وجہ سے ہلاک ہوچکے ہیں۔
ریاست کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کے مطابق مہاراشٹر میں پولیس کو درپیش طبی مسائل سے نمٹنے کے لیے خصوصی طور پر کنٹرول روم قائم کیے جارہے ہیں۔
6 ریاستوں میں 6 سینئر پولیس افسران نے بتایا کہ ان کی ریاستوں میں درجنوں پولیس اہلکار بیماری کے خوف سے چھٹی کے خواہاں ہیں۔
بھارت کے وزارت داخلہ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ وہ اس معاملے سے آگاہ ہیں اور وہ صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں۔
ممبئی کے پولیس اہلکار نے بتایا کہ کوویڈ 19 سے متاثرہ علاقوں میں گشت اور بھیڑ پر قابو پانا خطرناک ہوتا جارہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کم از کم ان کیسز میں ہم دشمن کو دیکھ سکتے ہیں۔
ایک سینئر عہدیدار کے مطابق گجرات میں کم از کم 155 پولیس اور نیم فوجی دستے وائرس سے متاثر ہیں۔
ریاست کے مرکزی شہر احمد آباد کے پولیس کمشنر نے خبررساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ 95 پولیس اور نیم فوجی دستے کوویڈ 19 کی وجہ سے ہسپتال میں داخل ہیں۔
وزارت داخلہ کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ انہیں خدشہ ہے کہ ہزاروں مزید پولیس اہلکار میں وائرس کے نتائج مثبت آسکتے ہیں اور یہ وائرس پولیس ہاؤسنگ میں ان کے اہل خانہ میں منتقل ہوسکتا ہے۔