ہولی وڈ اداکار 56 سالہ جونی ڈیپ کی جانب سے ایک برطانوی اخبار کے خلاف جھوٹا مضمون لکھنے پر دائر کیے گئے مقدمے میں اداکار کی دو سابق خواتین دوستوں نے بطور گواہ پیش ہوکر اداکار کے حق میں بیان ریکارڈ کروا دیا۔
فنٹیسی فلم ’پائریٹس آف دی کیریبیئن‘ میں کیپٹن جیک اسپیرو کا کردار ادا کرنے سے شہرت حاصل کرنے والے جونی ڈیپ نے اپریل 2018 میں برطانوی اخبار دی سن‘ کے خلاف جھوٹا مضمون لکھنے پر لندن کی عدالت میں مقدمہ دائر کردیا تھا۔
’دی سن‘ نے اپنے مضمون میں جونی ڈیپ کو ’بیوی پر تشدد کرنے والا‘ شخص قرار دیتے ہوئے لکھا تھا کہ کس طرح جونی ڈیپ نے اپنی اہلیہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔
مضمون میں جہاں جونی ڈیپ کو بیوی پر تشدد کرنے والے شخص کے طور پر پیش کیا گیا، وہیں ان کی سابق اہلیہ امبر ہرڈ کو ایک مظلوم خاتون کے طور پر بھی پیش کیا گیا تھا۔
یہ مضمون ایک ایسے وقت میں شائع کیا گیا، جب ہولی وڈ میں خواتین کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کی مہم ’می ٹو‘ اپنے عروج پر تھی۔
اخبار کی جانب سے مضمون شائع کیے جانے کے بعد جونی ڈیپ نے اخبار کے خلاف برطانوی عدالت میں مقدمہ دائر کرتے ہوئے اخبار کے خلاف 2 لاکھ یورو ہرجانے کا دعویٰ بھی دائر کیا تھا اور اس کی متعدد سماعتیں ہوچکی ہیں۔
اسی کیس کی تازہ سماعت مارچ کے آغاز میں ہونی تھی تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن ہونے کے باعث اس کیس کی سماعت کو ملتوی کردیا گیا تھا تاہم 13 مئی کو اس کیس کی سماعت ہوئی تو دو سابق اداکاراؤں نے عدالت میں جونی ڈیپ کے حق میں بیان جمع کروادیا۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق جونی ڈیپ کے ساتھ ماضی میں رومانوی تعلقات میں رہنے والی اداکاراؤں نے 13 مئی کو ان کے حق میں بیان عدالت میں جمع کروادیا۔
رپورٹ کے مطابق فرانسیسی نژاد گلوکارہ و اداکارہ 47 سالہ ونیسا پیراڈائیز اور امریکی اداکارہ و پروڈیوسر 48 سالہ ونونا رائیڈر نے جونی ڈیپ کے حق میں بیان جمع کروایا۔
دونوں اداکاروں کے بیانات کو جونی ڈیپ کے وکلا نے عدالت میں جمع کروایا جن میں دونوں اداکاراؤں و گلوکاراؤں نے جونی ڈیپ کی شخصیت، ان کی عادتوں اور ان کے کردار پر کھل کر بات کرتے ہوئے انہیں شریف انسان قرار دیا۔
رپورٹ کے مطابق فرانسیسی اداکارہ و گلوکارہ ونیسا پیراڈائیز کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے گئے بیان میں کہا گیا کہ انہوں نے جونی ڈیپ کے ساتھ 14 سال کا وقت گزارا اور دونوں نے 2 بچوں کی پرورش بھی کی۔
ونیسا پیراڈائیز نے اپنے بیان میں کہا کہ انہوں نے 14 سال میں کبھی جونی ڈیپ کو اپنے اوپر غصہ کرتے ہوئے یا تشدد کرتے ہوئے نہیں پایا اور نہ ہی اداکار نے کبھی ان سے کسی معاملے پر چلاتے ہوئے بات کی۔
اداکارہ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے جونی ڈیپ کو ہمیشہ ایک اچھے والد اور پیار کرنے والے شخص کے طور پر پایا۔
اسی طرح امریکی اداکارہ و پروڈیوسر ونونا رائیڈر نے بھی جونی ڈیپ کے حق میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بھی اداکار کے ساتھ کئی سال گزارے مگر انہوں نے کبھی بھی اداکار کو غصے والی حالت میں نہیں دیکھا۔
ونونا رائٰیڈر کے مطابق ان کے اور جونی ڈیپ کے درمیان رومانوی تعلقات رہے اور انہوں نے خوشگوار حالات کے ساتھ اچھا وقت گزارا، کبھی بھی جونی ڈیپ نے ان پر ہاتھ نہیں اٹھایا اور نہ ہی ان پر کبھی کسی قسم کا تشدد کیا۔
انہوں نے اپنے بیان میں لکھا کہ وہ جونی ڈیپ کی اہلیہ اداکارہ امبر ہرڈ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو سچ تسلیم نہیں کر سکتیں، کیوں کہ جونی ڈیپ نے کبھی بھی ان کے ساتھ ایسا رویہ اختیار نہیں کیا تھا۔
دونوں اداکاراؤں کی جانب سے جونی ڈیپ کے حق میں بیان دیے جانے کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت جولائی تک ملتوی کردی اور سماعت کے بعد اداکارہ امبر ہرڈ کی قانونی ٹیم کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں دونوں اداکاراؤں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا گیا۔
امیر ہرڈ کی قانونی ٹیم کی جانب سے جاری بیان میں جونی ڈیپ کے حق میں بیان دینے والی اداکاراؤں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا گیا کہ وہ خوش ہیں کہ دونوں خواتین کے ساتھ اداکار نے اپنی اہلیہ جیسا سلوک نہیں کیا۔
امبر ہرڈ کی ٹیم کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں مزید کہا گیا کہ کسی بھی مرد کے ساتھ ایک خاتون کے تجربے کو دوسری خاتون کے تجربے کے ساتھ موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔
خیال رہے کہ جونی ڈیپ پر اپنی اہلیہ اداکارہ امبر ہرڈ پر تشدد کرنے کا الزام بھی ہے تاہم انہوں نے بیوی کے الزامات کو مسترد کرتےہوئے ان کےخلاف ہرجانے کا دعویٰ بھی دائر کر رکھا ہے۔
تشدد کے الزامات کے بعد جونی ڈیپ اور امبر ہرڈ کے درمیان 2016 میں طلاق ہوگئی تھی اور بعد ازاں جونی ڈیپ نے امبر ہرڈ پر جھوٹے الزامات لگانے پر مقدمہ بھی دائر کردیا تھا۔
جونی ڈیپ نے مارچ 2019 میں امبر ہرڈ کے خلاف امریکی عدالت میں 5 کروڑ امریکی ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا تھا۔
مقدمے میں جونی ڈیپ نے دعویٰ کیا تھا کہ ان پر امبر ہرڈ نے تشدد کے جھوٹے الزامات لگائے، جس وجہ سے ان کی شہرت کو نقصان پہنچا اور انہیں کئی فلموں سے نکال دیا گیا۔
بعد ازاں 3 فروری 2020 کو جونی ڈیپ کی سابق اہلیہ اداکارہ امبر ہرڈ کی ایک آڈیو سامنے آئی تھی جس میں انہیں شوہر پر تشدد کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل نے بتایا تھا کہ انہیں اداکارہ کا ایک آڈیو پیغام موصول ہوا، جس میں اداکارہ ایمبر ہرڈ، جونی ڈیپ پر تشدد کے اعتراف کے ساتھ ساتھ انہیں دھمکی بھی دے رہی ہیں۔
33 سالہ ایمبر ہرڈ نے اس آڈیو پیغام میں بتایا کہ انہوں نے سابق شوہر پر متعدد بار برتنوں اور گلدانوں سے حملہ کیا تاہم ایک موقع پر اداکارہ نے اعتراف کرتے ہوئے جونی ڈیپ سے معافی بھی مانگی۔
آڈیو پیغام میں اداکارہ نے سابق شوہر پر تشدد کرنے کا اعتراف کیا جبکہ یہ بھی کہتی سنائی دیں کہ ‘میں نے تمہارے منہ پر تھپڑ نہیں مارا، میں تمہیں مُکا بھی نہیں مار رہی تھی، میں تو بس دھکا دے رہی تھی’۔
امبر ہرڈ کے خلاف جونی ڈیپ کے ہرجانے کا کیس بھی زیر سماعت ہے اور اس کا فیصلہ آنا بھی اب باقی ہے۔
گزشتہ ماہ مارْ میں امبر ہرڈ کے وکلا نے عدالت سے اپیل کی تھی کہ جونی ڈیپ کا 5 کروڑ ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ خارج کیا جائے مگر عدالت نے ان کی درخواست مسترد کردی تھی۔