کئی ماہ سے ایسی افواہیں گردش کررہی ہیں کہ ایپل کی جانب سے آئی فون کے متبادل کے لیے اگیومینٹڈ رئیلٹی (اے آر) گلاسز کو دینے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے اور اب اس حوالے سے مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں۔
ایک نئی لیک میں بتایا گیا کہ اس ڈیوائس کو ایپل گلاس کا نام دیا جائے گا اور حیران کن نہیں کیونکہ گوگل نے بھی اپنے اسمارٹ گلاسز کا نام گوگل گلاس ہی رکھا تھا۔
لیک کے مطابق ایپل گلاس پہلی ایپل واچ سے ملتی جلتی ڈیوائس ہوگی جس میں پراسیسنگ کا زیادہ تر کام صارف کے آئی فون میں ہوگا۔
اسی طرح فریم کے دونوں لینسز میں ایک ڈسپلے ہوگا جبکہ وہ سن گلاسز نہیں ہپوں گے۔
پہلے ایپل گلاس میں فریم پر کیمرے نہیں دیئے جائیں گے جبکہ فاصلے اور اسپین کے تعین کے لیے ایل آئی ڈی اے آر سنسر کا استعمال ہوسکتا ہے۔
اس گلاس کو مختلف طریقوں سے کنٹرول کیا جاسکے گا تاہم اس کی وضاحت نہیں کی گئی۔
اس لیک میں تو قیمت بھی بتادی گئی ہے جس کے مطابق یہ 499 ڈالرز میں دستیاب ہوگا اور ممکنہ طور پر 2022 تک متعارف کرایا جاسکتا ہے۔
اس سے قبل گزشتہ سال نومبر میں دی انفارمیشن کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ایپل ایک دہائی کے اندر اسمارٹ فون کی جگہ اسمارٹ گلاسز کو دینے کا ارادہ رکھتی ہے اور اس کا آغاز 2022 میں اولین ڈیوائس سے ہوگا جبکہ 2023 میں زیادہ بہتر اسمارٹ گلاس کو پیش کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق ایپل کے سنیئر عہدیداران کا کہنا ہے کہ وہ ان ہیڈ سیٹس کو ‘بمشکل ایک دہائی’ میں آئی فون کی جگہ لیتے دیکھ رہے ہیں۔
ایپل کی جانب سے ایسی کسی ڈیوائس کی تیاری کا اعلان نہیں کای گیا مگر رپورٹ کے مطابق دونوں ہیڈ سیٹس کی تفصٰلات اکتوبر میں ایپل کے ہیڈآفس میں ہونے والی ایک خفیہ میٹنگ کے دوران پیش کی گئی تھیں۔
اس میٹنگ میں شریک افراد کے مطابق ایپل نے 2 ڈیوائسز کی تفصیلات بیان کیں جن کے مطابق پہلی ڈیوائس 2022 میں متعارف کرائے جانے کا امکان ہے جو کہ اوکیولس ورچوئل رئیلٹی ہیڈسیٹ سے ملتی جلتی ہوگی، جس میں ہائی ریزولوشن ڈسپلے، کیمرے اور ارگرد کے میپ بنانے کی صلاحیت ہوگی۔
دوسری ڈیوائس 2023 میں متوقع ہے جو کہ سن گلاسز سے ملتی جلتی ہو جس کا فریم کچھ موٹا ہوگا جس میں ایک بیٹری اور پراسیسر دیا جائے گا۔
یہ گلاسز دن بھر استعمال کرنے کے لیے تیار ہوں گے اور ایپل کی جانب سے آئی فون کو بدلنے والی ڈیوائس کی جانب پیشرفت ثابت ہوں گے۔
ایپل کی جانب سے باضابطہ طور پر اے آر ہارڈوئیر پراجیکٹ کو متعارف نہیں کرایا گیا کیونکہ یہ کمپنی اپنے منصوبوں کو خفیہ رکھنا زیادہ پسند کرتی ہے۔
اے آر ٹیکنالوجی کے استعمال کے پیچھے یہ خیال ہے کہ فون کو دیکھنے کی بجائے اپنی بینائی کے سامنے انٹرفیس کو دیکھیں، جیسے ایپل میپس سے آپ اپنے ارگرد کے راستوں کے بارے میں جان سکیں گے۔
آئی فون اور کچھ دیگر اسمارٹ فونز میں پہلے ہی اے آر ٹیکنالوجی کو سافٹ وئیرز جیسے اسنیپ چیٹ یا پوکیمون گو وغیرہ کی شکل میں کسی حد تک استعمال کیا جارہا ہے ۔