مقبول ترین ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک کے مقابلے پر ایک نئی اپلیکشن زینن آگئی ہے جو لگ بھگ مکمل طور پر اس کی نقل ہی ہے بس ایک واضح فرق ہے۔
اور وہ فرق ہے اس میں صارفین کو سائن اپ، ویڈیوز دیکھنے اور دیگر کو فالو کرنے پر ڈالرز دیئے جاتے ہیں۔
اس ایپ کو مئی کے شروع میں متعارف کرایا گیا تھا اور اب وہ ایپل کے ایپ اسٹور میں نمبرون مفت ایپ ہے اور گوگل پلے اسٹور میں بھی ٹاپ 10 میں شامل ہے۔
یہ ایپ مکمل طور پر ٹک ٹاک کی نقل ہے، اس کا انٹرفیس بھی مقبول اپلیکشن سے ملتا ہے اور دونوں میں ہی مختصر ویڈیوز پر ہی توجہ دی گئی ہے۔تحریر جاری ہے
مگر اس نئی ایپ میں ویڈیو دیکھتے ہوئے ایک کاؤنٹ ڈاؤن ٹائمر ڈالر کے سائن کے ساتھ درمیان میں چلتا ہے۔
یعنی جب صارفین ویڈیوز دیکھتے ہیں تو یہ ان کو پوائنٹس ملتے ہیں جن کو بعد میں وہ رقم یا گفٹ کارڈز کی شکل میں حاصل کرسکتے ہیں۔
دی انفارمیشن کی رپورٹ کے مطابق زینن درحقیقت چین کی ایک کمپنی کاؤیشو کی ہے جس کی ٹک ٹاک کی ملکیت رکھنے والی کمپنی بائیٹ ڈانس سے زبردست قسم کی مخالفت چل رہی ہے۔
کاؤیشو چین کی چند بڑی ویڈیو ایپس میں سے ایک کو چلارہی ہے اور وہاں ٹک ٹاک کے چینی ورژن ڈویون کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔
وہاں بھی اس کمپنی نے صارفین کی توجہ حاصل کرنے کے لیے صارفین کو ادائیگی کے طریقہ کار کو اپنایا تھا۔
مگر وہ جتنی ادائیگی کرتی ہے اس سے زیادہ وہ اشتہارات کے ذریعے کمالیتی ہے جبکہ حال ہی میں چین کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنی ٹین سینٹ نے اس میں 2 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری بھی کی ہے۔
یہ سروس اس وقت چین، امریکا اور چند مخصوص ممالک تک ہی محدود ہے جہاں چند منٹ تک ویڈیوز دیکھنے پر 0.12 ڈالرز دیئے جارہے ہہیں جبکہ ریفرل اسکیم کے ذریعے بھی لوگوں کو انعام دیا جاتا ہے۔