وزیراعظم کا پی آئی اے کے نقصانات کو کم کرنے کیلئے اصلاحات کا حکم
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے نقصانات کا بوجھ عوام پر سے کم کرنے کے لیے قومی ائیر لائن کی تنظیم نو کا حکم دے دیا جو اس وقت 6 ارب روپے ماہانہ خسارے پر چل رہی ہے۔
کراچی میں پی آئی اے کے طیارے کے حادثے کے تناظر میں ہوابازی کے اجلاس کی سربراہی کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ’عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث ملکی معیشت کو مشکلات کا سامنا ہے اور عوام کو قومی اداروں کے مابانہ اربوں روپے کے نقصانات کا بوجھ برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔
دفتر وزیراعظم سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے قومی ائیرلائن کے اخراجات میں کمی کرنے، آمدن اور مالی وسائل بڑھانے اور فلیٹ کو اپ گریڈ کرنے پر توجہ دینے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ پی آئی اے کے ملکی و غیر ملکی اثاثوں کا صاف اور مکمل طور پر شفاف طریقہ کار کے ذریعے استعمال کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اثاثے عوام پر بوجھ بننے کے بجائے قومی ائیرلائن کے لیے مالی وسائل پیدا کرنے کا ذریعہ بننا چاہیئے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ گزشتہ 12 سال کے عرصے میں پی آئی اے کے 10 سربراہان تبدیل ہوئے ہیں۔
وزیراعظم کو تفصیلی برییفنگ دیتے ہوئے پی آئی اے کے سربراہ ارشد ملک نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں قومی ائیرلائن 6 ارب روپے کے ماہانہ خسارے پر چلائی جارہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 24 ارب روپے صرف پی آئی کے 14 ہزار 500 ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی میں خرچ کیے جاتے ہیں۔
سی ای او پی آئی اے نے کہا کہ طویل قانونی عمل پی آئی اے کی اصلاحات میں ایک رکاوٹ ہے اور وہ خود 16 ماہ کے عرصے میں 3 ماہ اپنے فرائض کی انجام دہی سے قاصر رہے۔
انہوں نے وزیراعظم کو کراچی حادثے کی تحقیقات، لواحقین کو میتیں دینے اور ان کے ورثا کو معاوضوں کی ادائیگی کے حوالے سے اب تک ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔
اجلاس میں وزیر ہوا بازی غلام سرور خان، وزیرِ اطلاعات سینیٹر شبلی فراز، مشیر اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین، معاون خصوصی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ، چیف ایگزیکٹو پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز ائیر مارشل ارشد ملک و دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔
اس موقع پر قومی ائیرلائن کی تنظیم نو اور اصلاحات کا جامع روڈ میپ اور اس پر عملدرآمد کے حوالے سے ٹائم لائن وزیرِ اعظم کو پیش کی گئی۔
سی او پی آئی اے کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات کی وجہ سے دنیا بھر کی ائیر لائن انڈسٹری متاثر ہوئی ہے اور اس حوالے سے اصلاحات کا عمل جاری ہے۔