کھیل

آئی سی سی کی گیند چمکانے کے لیے تھوک کے استعمال پر پابندی اور دیگر نئے قوانین

Share

کورونا وائرس کی وبا کے سبب بدلتی صورتحال کے پیشِ نظر عالمی سطح پر کرکٹ کے نگراں ادارے آئی سی سی نے کچھ نئے قواعد جاری کیے ہیں جن میں گیند چمکانے کے لیے تھوک کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

آئی سی سی کی چیف ایگزیکٹیو کمیٹی نے اس بارے میں ان سفارشات کی منظوری دے دی ہے جو انڈیا کے انیل کمبلے کی سربراہی میں قائم کی گئی تھی۔

کمیٹی نے یہ سفارشات کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال میں کھلاڑیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے دی تھیں۔ نئی تبدیلیوں کا اطلاق ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ کے درمیان ہونے والی ٹیسٹ سیریز سے ہوگا۔

تھوک سے گیند چمکانے پر پابندی

تھوک سے گیند چمکانے کی کسی طور اجازت نہیں ہوگی۔ اگر کوئی کھلاڑی میدان میں تھوک سے گیند چمکاتا ہوا نظر آئے گا تو امپائرز ابتدا میں اسے نرمی سے منع کریں گے لیکن اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو پھر ٹیم کو وارننگ دی جائے گی۔ ایک اننگز میں دو بار وارننگ دی جاسکے گی جس کے بعد بیٹنگ سائڈ کو پنالٹی کے پانچ رنز دے دیےجائیں گے۔

کرکٹ

متبادل کھلاڑی کی اجازت

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اس بات کی اجازت دے دی ہے کہ اگر ٹیسٹ میچ کے دوران کسی کھلاڑی میں کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہوتی ہیں تو اس کی جگہ کسی دوسرے کھلاڑی کو ٹیم میں شامل کیا جاسکے گا لیکن اس کے لیے میچ ریفری کی منظوری درکار ہوگی۔ اس کا اطلاق ون ڈے یا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں نہیں ہوگا۔

دو کے بجائے تین ڈی آر ایس ریویوز

آئی سی سی نے اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے کہ موجودہ صورتحال میں امپائرز اور میچ ریفریز کے لیے سفر آسان نہیں یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہوم امپائرز تینوں فارمیٹس کے میچوں کی نگرانی کر سکیں گے۔ ان امپائرز کا انتخاب آئی سی سی اپنے ایلیٹ اور انٹرنیشنل پینل سے کرے گی۔

آئی سی سی کا کہنا ہے کہ اس صورتحال میں چونکہ نسبتاً کم تجربہ کار امپائرز امپائرنگ کے فرائض انجام دیں گے لہٰذا اس نے ریویوز کی تعداد میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب ٹیسٹ میں ریویوز کی تعداد تین اور ون ڈے انٹرنیشنل میں دو ہوگی۔

شرٹ پر اضافی لوگو چسپاں

آئی سی سی نے آئندہ 12 ماہ کے دوران کھلاڑیوں کو اپنی شرٹ یا سوئٹر کے سامنے والے حصے (سینے پر) پر لوگو لگانے کی اجازت دی ہے جس کا سائز بتیس مربع انچ سے زیادہ نہ ہوگا۔ اس وقت سینے پر لوگو لگانے کی اجازت صرف ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے میں ہی ہے۔