پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا بھی کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آگیا۔
شہباز شریف کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عطااللہ تارڑ اور ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب نے کی۔
انہوں نے کہا قوم سے دعاؤں کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ شہباز شریف کو جلد صحتیاب کریں۔
عطااللہ تارڑ نے کہا کہ شہباز شریف کو ان حالات میں قومی احتساب بیورو (نیب) میں طلب کر کے انکی زندگی کو خطرے میں ڈالا گیا۔
مسلم لیگ(ن) کے رہنما نے کہا کہ تحریری طور پر نیب کو متعدد بار آگاہ کیا گیا کہ شہباز شریف کینسر کے مرض میں مبتلا رہے ہیں اور انکی قوت مدافعت عام لوگوں کے مقابلے میں کم ہے۔
عطااللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ یہاں تک کہ ویڈیو لنک پر تفتیش کرنے کی پیشکش کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف نے ٩ تاریخ کو نیب کی پیشی کے علاوہ نہ کسی سے ملاقات کی اور نہ ہی کہیں اور گئے، اگر شہباز شریف کو کچھ ہوا تو عمران خان اور نیب ذمہ دار ہوں گے۔
عطااللہ تارڑ نے بتایا کہ شہباز شریف نے ماڈل ٹاؤن میں واقع رہائش گاہ پر خود کو قرنطینہ کرلیا اور ڈاکٹروں کی ہدایت پر عمل کررہے ہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ شریف نے کورونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ آنے کے کے بعد خود کو گھر میں آئسولیٹ کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی رہنماؤں کی جانب سے شہباز شریف کے لیے نیک تمناؤں اور صحت کاملہ کی دعا کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ شہباز شریف کے علاوہ پاکستان مسلم لیگ(ن) سے وابستہ اہم شخصیات گزشتہ چند روز میں کورونا وائرس کا شکار ہوئی ہیں جن میں احسن اقبال اور شاہد خاقان عباسی بھی شامل ہیں۔
کورونا کا شکار ہونے والے سیاستدان
یاد رہے کہ شہباز شریف سے قبل بھی پاکستان میں متعدد سیاستدان اور اہم شخصیات کورونا وائرس میں مبتلا ہوچکی ہیں جبکہ کچھ کا اس کے باعث انتقال بھی ہوچکا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور وزیر تعلیم سندھ سعید غنی ملک کے پہلے سیاستدان تھے جن میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی اور وہ آئیسولیشن میں رہنے کے بعد صحتیاب ہو گئے تھے۔
اپریل میں ضلع مردان سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی عبدالسلام آفریدی بھی کورونا وائرس کا شکار ہوئے تھے جبکہ وزیر صحت خیبرپختونخوا نے بتایا تھا کہ ان کے معاون خصوصی کامران خان بنگش میں بھی کووڈ 19 کی تصدیق ہوئی تھی۔
اس کے علاوہ متحدہ مجلس عمل کے رکن قومی اسمبلی منیر خان اورکزئی اور خیبرپختونخوا کے ڈائریکٹر آف پبلک ہیلتھ ڈاکٹر اکرام اللہ خان کو بھی کورونا وائرس ہوا تھا۔
علاوہ ازیں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور ان کے دو بچوں کے ساتھ ساتھ گورنر سندھ عمران اسمٰعیل بھی وائرس کا شکار ہو گئے تھے لیکن چند روز قبل یہ دونوں وائرس سے صحتیاب ہو گئے تھے۔
مئی میں قومی اسمبلی کے دو اراکین محبوب شاہ اور گل ظفر خان سمیت ایوان زیریں کے متعدد ملازمین میں بھی وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔
اس کے علاوہ رکن قومی اسمبلی رہنما علی وزیر میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔
21 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عطااللہ تارڑ بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئے تھے۔
خیبرپختونخوا میں مسلم لیگ (ن) کے صدر انجینئر امیر مقام 24 مئی کو کورونا وائرس کا شکار ہو گئے تھے اور انہوں نے خود کو قرنطینہ منتقل کرلیا تھا۔
بعدازاں 25 مئی کو پاکستان مسلم لیگ(ن) کے سینئر رہنما سینیٹر نہال ہاشمی نے کورونا وائرس کا شکار ہونے کی تصدیق کی تھی۔
30 مئی کو وزیر مملکت برائے سیفران اور انسداد منشیات شہریار آفریدی نے عالمی وبا کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کی تھی۔
3 جون کو خیبر پختونخوا اسمبلی میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے اراکین فیصل زیب خان اور صلاح الدین کے کورونا میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔
علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رکن پنجاب اسمبلی شاہین رضا، سندھ کے وزیر انسانی تصفیہ غلام مرتضیٰ بلوچ، خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی جمشید الدین کاکاخیل اور مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی شوکت منظور چیمہ کورونا وائرس کے باعث انتقال کرچکے ہیں۔
2 جون کو صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی و جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما منیر خان اورکزئی حرکت قلب بند ہوجانے سے انتقال کر گئے تھے۔
منیر اورکزئی اپریل کے اواخر میں کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے جس پر انہیں 24 اپریل کو حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں داخل کروایا گیا تھا جہاں سے صحتیاب ہونے کے بعد 7 مئی کو وہ ہسپتال سے ڈسچارج کردیے گئے تھے۔
8 جون کو پاکستان مسلم لیگ(ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔
اسی روز مسلم لیگ(ن) کے رہنماؤں طارق فضل چوہدری، مریم اورنگزیب اور ان کی والدہ طاہرہ اورنگزیب میں کورونا کی تصدیق ہوئی تھی۔
گزشتہ روز مسلم لیگ(ن) کے سیکریٹری جنرل اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی