سائنس

ہواوے اپنا پہلا 108 میگا پکسل کیمرے والا فون متعارف کرانے کیلئے تیار

Share

ہواوے کا نیا فللیگ شپ میٹ 40 اس کمپنی کا پہلا فون ہوگا جس میں 108 میگا پکسل کیمرا دیا جائے گا۔

جی ایس ایم ایرینا کی رپورٹ کے مطابق میٹ 40 سیریز کے فونز میں ہواوے کی جانب سے متعدد نئے فیچرز متعارف کرائے جائیں گے جبکہ سام سنگ اور شیاؤمی کے بعد ہواوے بھی 108 میگا پکسل کیمرا پیش کرنے والی کمپنیوں میں شامل ہوجائے گی۔

رپورٹ میں ہواوے کی سپلائی چین کے لیے کام کرنے والے افراد کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس نئے فلیگ شپ فون میں 108 میگا پکسل کیمرا 9 پی لینس کے ساتھ ہوگا جو زیادہ صاف اور مستحکم فوٹو کھینچنے میں مدد دے گا اور دیگر کمپنیوں کے 108 میگاپکسل کیمروں سے زیادہ طاقتور ہوگا۔‎

ہواوے کی جانب سے فلیگ شپ فونز میں کیمروں پر خاص توجہ دی جاتی ہے، رواں سال پی 40 پرو کو بھی اسمارٹ فون کیمروں کی درجہ بندی کرنے والی کمپنی ڈی ایکس مارک نے سرفہرست قرار دیا تھا۔

گزشتہ سال میٹ 30 سیریز کے دونز میں ہائی اسپیسڈ کیمرا موڈیول دیئے گئے تھے اور میٹ 30 پرو میں 40 میگا پکسل الٹرا وائیڈ، 40 میگا پکسل وائیڈ اینگل، 8 میگا پکسل ٹیلی فوٹو اور تھری ڈی ڈیپتھ کیمرے دیئے گئے تھے۔

اس سے قبل اپریل میں جی ایس ایم ایرینا نے ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ میٹ 40 سیریز کے فونز میں کیرین 1030 پراسیسر دیا جائے گا جو 30 فیصد کم پاور استعمال کرنے میں مدد دے گا۔

ہواوے کے نئے فلیگ شپ فونز اکتوبر میں متعارف کرائے جانے کا امکان ہے اور اس کے دوران مزید لیکس میں اس کی تفصیلات بھی سامنے آئیں گی۔

امریکی پابندیوں کے نتیجے میں چینی کمپنی ہواوے کو گوگل ایپس اور سروسز سے محرومی کے باعث مختلف ممالک میں فونز کی فروخت میں کمی کا سامنا ہوا۔

تاہم یہ کمپنی مسلسل کوشش کررہی ہے کہ کسی طرح امریکی ٹیکنالوجی پر انحصار ختم کردیا جائے اور گزشتہ سال اگست میں اپنا آپریٹنگ سسٹم ہارمونی او ایس بھی متعارف کرایا تھا۔

مئی میں ہواوے کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا تھا کہ یہ اپریٹنگ سسٹم گوگل اور ایپل کے سسٹمز کے مقابلے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ہواوے کے کنزیومر کلاؤڈ سروسز کے نائب صدر ایرک تان نے ایک بیان میں کہا ‘ہواوے گوگل اور ایپل کے ایکو سسٹمز کے مقابلے میں ایک ایکو سسٹم فراہم کرنے کی پوزیشن میں ہے، ہمیں اعتماد ہے کہ ہم بھی دنیا کے چند اہم ترین ڈویلپرز میں سے ایک بن سکتے ہیں’۔

انہوں نے ایکو سسٹم کا حوالہ ہارمونی ایس کے لیے استعمال کیا تھا۔

یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب چینی کمپنی امریکی ٹیکنالوجی کے بغیر آگے بڑھنے کی کوششیں کررہی ہے۔

گزشتہ سال مئی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہواوے کو بلیک لسٹ کردیا تھا جس کے بعد سے کمپنی کو امریکی ٹیکنالوجی تک رسائی حاصل نہیں رہی جبکہ لائسنس اینڈرائیڈ سسٹم بھی اپنے فونز میں استعمال نہیں کرسکتی اور ابھی اوپن سورس سسٹم فونز میں دیئے جارہے ہیں۔

ہواوے نے گوگل پلے اسٹور سے محرومی کے بعد اپنی ایپ گیلری متعارف کرائی تھی رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران اس کے صارفین کی تعداد 42 کروڑ تک پہنچ گئی تھی جبکہ یہ ایپ گیلری 170 سے زائد ممالک میں دستیاب ہے۔

ایرک تان کا کہنا تھا کہ ہمیں صارفین کی طلب کے مطابق ایپس کی فراہمی کے لیے شراکت دار ڈویلپرز کو آگے لانا ہوگا۔

ہواوے کے مطابق اب تک 14 لاکھ ڈویلپرز نے ایپ گیلری کے لیے ایپس کی تیاری کے لیے خود کو رجسٹر کرایا ہے۔

ہواوے کی جانب سے کئی بار کہا گیا ہے کہ وہ اپنے فونز کے لیے اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم کو ہی ترجیح دے گی مگر ضرورت پڑنے پر اپنے آپریٹنگ سسٹم کو بھی فونز کا حصہ بنایا جاسکتا ہے۔