چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) احسان مانی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے رواں سال آسٹریلیا میں ٹی20 ورلڈ کپ کا انعقاد ممکن نہیں اور اسے ممکنہ طور پر ایک سال کے لیے مؤخر کردیا جائے گا۔
احسانی مانی رواں سال ٹی20 ورلڈ کپ کے انعقاد کی مخالفت کرنے والے آئی سی سی بورڈ کے دوسرے سینئر رکن ہیں۔
ان سے قبل کرکٹ آسٹریلیا کے چیئرمین بھی کہہ چکے ہیں کہ ایونٹ میں شرکت کرنے والے 16ممالک میں سے کچھ میں وائرس کے پھیلاؤ کے باعث یہ انتہائی غیر حقیقی اور انتہائی مشکل ہو گا کہ ٹورنامنٹ کو منصوبے کے مطابق منعقد کیا جائے۔
واضح رہے کہ ٹی20 ورلڈ کپ رواں سال 18 اکتوبر سے 16نومبر تک آسٹریلیا میں شیڈول ہے لیکن کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے اس کا انعقاد مشکل نظر آتا ہے۔
بدھ کو ورچوئل بریفنگ میں احسان مانی نے کہا کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں کووڈ-19 پر قابو پائے جانے کے باوجود سب سے بڑا چیلنج آسٹریلیا میں ایونٹ کا انعقاد ہے، ان کی حکومت بہت محتاط ہے اور اگر ایونٹ کا انعقاد اس سال ہوا تو اسے بوئیو سیکیورٹی کے ساتھ منعقد ہوگا۔
اس موقع پر انہوں نے پاکستانی ٹیم کے دورہ انگلینڈ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جس ہوٹل میں پاکستانی ٹیم قیام کرے گی اس میں عوام نہیں ہوں گے، یہ ایک یا دو ٹیموں تک بات ٹھیک ہے لیکن جب 12 سے 16 ٹیمیں ایک ٹی 20 ٹورنامنٹ میں شریک ہوں گی تو ایسا کرنا ناممکن ہو جائے گا لہٰذا میرا نہیں خیال کہ 2020 میں کسی آئی سی سی ایونٹ کا انعقاد مناسب ہو گا۔
احسان مانی نے کہا کہ میرے خیال میں اس ایونٹ کو ایک سال کے لیے مؤخر کردیا جائے، آئی سی سی کے پاس وقت ہے کیونکہ ایونٹس کو 2020، 2021 اور 2023 میں منعقد ہونا ہے لہٰذا بیچ میں موجود خلا کے دوران ایونٹ منعقد کرائے جاسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایونٹ کا انعقاد بہت بڑا خطرہ ہے کیونکہ خدانخواستہ اگر ایونٹ کے دوران کوئی کھلاڑی انفیکشن کا شکار ہوتا ہے تو اس سے بہت زیادہ افرا تفری پھیل جائے گی لہٰذا ہم خطرہ مول نہیں لے سکتے۔
کرکٹ آسٹریلیا آنئدہ سال 2021 میں ٹی20 ورلڈ کپ کی میزبانی کا خواہشمند ہے لیکن اگلے سال بھارت ایونٹ کی میزبانی کرے گا۔
2022 میں آئی سی سی کا کوئی بھی ایونٹ شیڈول نہیں اس لیے کرکٹ آسٹریلیا چاہتا ہے کہ بھارت اگلے 2022 میں ٹی20 ورلڈ کپ کی میزبانی کرے لیکن ایسا عملی طور پر ممکن نہیں۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ بھارت کو 2023 میں ون ڈے ورلڈ کپ کی میزبانی کرنی ہے اور اگر ٹی20 ورلڈ کپ بالفرض 2022 میں بھارت میں منعقد کیا جاتا ہے تو بھارت کو محض 6 سے 7ماہ کے عرصے میں دو بڑے عالمی ایونٹس میزبانی کرنی پڑے گی۔
آسٹریلیا میں شیڈول ٹی20 ورلڈ کپ کے حوالے سے حتمی فیصلہ آئندہ 3 سے 4 ہفتے میں متوقع ہے۔