دنیابھرسے

برک شائر کے علاقے ریڈنگ کے ایک پارک میں چاقو کے وار کے نتیجے میں تین افراد ہلاک

Share

ذرائع کے مطابق جنوب مشرقی لندن کی کاؤنٹی برک شائر کے علاقے ریڈنگ کے ایک پارک میں چاقو کے ذریعے کیے جانے والے حملوں میں کم ازکم تین افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

سکیورٹی ذرائع نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ جائے وقوعہ سے ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے جس کے بارے میں یہ خیال ہے کہ اس کا تعلق لبیا سے ہے۔

انسدادِ دہشت گردی کے محکمے سے تعلق رکھنے والے افسران بھی اس وقت جائے وقوعہ پر موجود ہیں تاہم ان حملوں کے مقاصد کیا تھے ابھی اس بارے میں کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔

یہ حملہ فوربرے گارڈنز میں مقامی وقت کے مطابق شام سات نجے کیے گئے تاہم ابھی تک حکام کی جانب سے نہ تو زخمی ہونے والوں اور نہ ہی ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد کے بارے میں کوئی تصدیق کی گئی ہے۔

ایک عینی شاہد نے بی بی سی کو بتایا کہ انھوں نے ایک شخص کو دیکھا جو پارک میں گروپس کی صورت میں موجود لوگوں کے پاس جا رہا تھا اور چاقو کے وار کر رہا تھا۔

سنڈے مرر کے مطابق یہ رپورٹس ہیں کہ ایک پولیس افسر نے وہاں ایک مشتبہ شخص کو پکڑا ہے۔

ٹیمز ویلی پولیس کا کنا ہے کہ ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے اور ابھی وہ پولیس کی حراست میں ہے۔

مسلح پولیس ہاتھوں میں حفاظتی شیلڈز لیے ریڈنگ کے باسنگ سٹاک روڈ پر موجود فلیٹس کی جانب حملے کے ایک گھنٹے بعد گئی۔

بی بی سی کو سکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ پولیس دہشت گردی کو اس حملے کے ممکنہ مقصد کے طور پر دیکھ رہی ہے۔

وزیراعظم برس جانسن نے کہا ہے کہ ان کی ہمدردی حملے میں متاثر ہونے والے افراد کے ساتھ ہیں۔

انھوں نے موقع پر موجود ایمرجنسی سروس کے اہلکاروں کا شکریہ بھی ادا کیا۔

برطانیہ

لورنس ورٹ جو کہ ریڈنگ میں جمعے کو گئے تھے نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ حملے سے 10 میٹر کی دوری پر موجود تھے۔

انھوں نے بتایا کہ ایک شخص ہماری مخالف سمت سے گزرا ہم چہل قدمی کر رہے تھے اور وہاں موجود آٹھ سے دس افراد کے گروپ کے پاس سے گزرے۔ اس شخص نے بائیں جانب بھاگنے سے قبل پہلے گروپ میں موجود تین افراد پر چاقو سے حملہ کیا۔

انھوں نے بتایا کہ ’اپنی سمت تبدیل کرتے ہوئے وہ ہماری جانب بھاگا اور جب ہمیں سمجھ آئی کہ وہ ہم پر حملہ نہیں کر رہا وہ واپس مڑا اور ایک اور گروپ کی جانب گیا جسے معلوم نہیں ہو سکتا تھا کہ اس وقت وہاں کیا ہو رہا ہے۔ پھر اس شخص نے اس دوسرے گروپ میں سے بھی کسی پر چاقو سے وار کیا۔‘

وزیر داخلہ پریتی پٹیل نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ انھیں اس حادثے پر گہری تشویش ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایسے کوئی اشارے نہیں ملے جن سے یہ پتہ چلتا ہو کہ اس واقعے کا پارک میں اس سے پہلے بلیک لائفز میٹر، بی ایل ایم کے مظاہروں سے کوئی تعلق ہے۔

پولیس

ریڈنگ کاؤنسل کے رہنماؤں نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ گھر پر رہیں اور جائے وقوع سے دور رہیں۔

پولیس کے ترجمان نے بتایا ہے کہ بہت سے لوگ زخمی ہوئے اور انھیں ہسپتال لے جایا گیا ہے اور پولیس نے فوربرے گارڈنز کے اس علاقے کو محاصرے میں لے لیا ہے کیونکہ وہاں افسران تحقیقات کر رہے ہیں۔

پرامن مظاہرہ

بی ایل ایم کے منتظمین کا کہنا ہے کہ مارچ کی صورت میں ہونے والے مظاہرے کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

نعیمہ حسن نے فیس بک پر اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’ہم بہت پرامن تھے اور ہم پولیس سے رابطے میں تھے۔‘

ان کا کہنا ہے کہ جن افراد نے بھی اس مظاہرے میں حصہ لیا سب محفوظ ہیں۔

ہم میں سے کوئی زخمی نہیں ہوا، ہم سب اس وقت جا چکے تھے جب یہ واقعہ ہوا۔‘