Site icon DUNYA PAKISTAN

ڈبلیو ڈبلیو ای کے ریسلنگ سٹار انڈرٹیکر کا رنگ میں واپس نہ آنے کا فیصلہ

Share

سوشل میڈیا صارفین نے ڈبلیو ڈبلیو ای کے ریسلنگ سٹار دی انڈر ٹیکر کے ساتھ ان کے رنگ میں واپس نہ آنے کے فیصلے پر ہمدردگی کا اظہار کیا ہے۔

52 برس کے ریسلر نے، جن کا اصل نام مارک کیلوے ہے نے ایک حالیہ دستاویزی فلم میں کہا کہ ان کے لیے اب ’کچھ جیتنے کے لیے نہیں بچا۔‘

ان کے اس بیان سے ایسا لگ رہا ہے کہ ریسلنگ رنگ میں 30 برس گزارنے کے بعد اب وہ ریٹائر ہونے جا رہے ہیں۔

لیکن ابھی تک انڈر ٹیکر اور ڈبلیو ڈبلیو ای نے اس بات کا باضابطہ طور پر اعلان نہیں کیا۔ ڈیڈ مین پکارے جانے والے کیلوے نے اپنی ویڈیو سوانح حیات یا ’بائیوپک‘ میں بہت سی باتیں کی ہیں۔

انھوں نے اے جے سٹائلز کے ساتھ اپنے حالیہ میچ کی بھی بات کی۔ اس میچ میں وہ اے جے سٹائلز کو دفن کرنے کے بعد اپنی موٹر سائیکل پر روانہ ہوتے دیکھے گئے۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ ان کے کیرئیر کے اختتام کا بہترین انداز تھا اور اس طرح کے مواقع بار بار نہیں آتے۔

انڈر ٹیکر نے بہت سے ٹائٹل جیتے ہیں

ان کا کہنا تھا کہ ‘وقت آگیا ہے کہ یہ کاؤ بوائے اب بلآخر رخصت ہو جائے۔ میں رنگ کے باہر رہ کر وہ کچھ کر سکتا ہوں جو میں رنگ میں نہیں کرسکتا۔ اور میں اس مقام پر پہنچ گیا ہوں جہاں مجھے یہ بات سمجھ آ گئی ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ وہ ایک آخری میچ کے لیے واپس آنے کے لیے سوچیں گے لیکن اس کا حتمی فیصلہ وقت ہی کرے گا۔ کیلوے متعدد بار ورلڈ ہیوی ویٹ چیمپیئن بن چکے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ رائل رمبل اور چار لوگوں کے مقابلے ٹیگ ٹیم کے بھی چھ بار فاتح قرار دیے جا چکے ہیں۔

ان کے کیرئیر کا آغاز ورلڈ کلاس ریمپیئنشپ نامی ریسلنگ کمپنی سے 1984 میں ہوا تھا۔ وہ 1990 میں ڈبلیو ڈبلیو ای میں آئے جہاں وہ ٹیڈ ڈیبائس کی ملین ڈالر ٹیم کا حصہ بنے۔

کیلوے کو ڈبلیو ڈبلیو ای ریسلنگ کے بانیوں میں سے ایک تصور کیا جاتا ہے۔ وہ پہلے کاسکٹ میچ اور 1992 میں ہونے والی پہلی سروائور سیریز میں بھی شامل تھے اس کے علاوہ 1996 میں بارئیڈ الائیو اور ہیل ان کے سیل کے 1997 میں ہونے والے میچ میں بھی حصہ لیا۔

بہت زیادہ شہرت حاصل کرنے کے باوجود انھوں نے اپنے ہم عصر کھلاڑی دا راک اور جان سینا کی طرح ہالی وڈ کا رخ نہیں کیا۔

بی بی سی سے گزشتہ ماہ بات کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ ان کے پاس ایسا کرنے کے کئی مواقع تھے لیکن انھوں نے نہیں کیا۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ ان کے لیے نہیں۔

’ریسلنگ میرا جنون ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں میں اپنے دل و دماغ کے ساتھ پوری محنت سے کام کرتا ہوں۔‘

کاولی نے بی بی سی کو بتایا کہ انھیں کئی فلموں میں کام کرنے کی پیش کش تھی

اتوار کو ایک ٹویٹ میں انھوں نے اپنی ڈاکیومنٹری کا لنک شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ ’آپ تب تک اس راستے کی قدر نہیں کرتے جب تک آپ اس کے اختتام کو نہیں پہنچتے۔‘

انڈر ٹیکر سے سوشل میڈیا پر بہت لوگوں نے ہمدردی کا اظہار کیا۔ اور ہیشٹیگ یو دی ٹیکر ٹرینڈ کرنے لگا۔ ریسلر اے جے سٹائلز نے کہا کہ یہ ان کے لیے فخر کی بات ہے کہ انڈر ٹیکر کا آخری میچ ان کے ساتھ تھا۔ رنگ میں کھلاڑیوں کی آمد کا اعلان کرنے والے اناؤنسر مائک روم نے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بچپن اتنا خوشگوار بنانے کے لیے وہ ان کے شکر گزار ہیں۔

انڈر ٹیکر کی ریٹائرمنٹ کے حوالے سے بہت سی خبریں گردش کر رہی تھیں۔ 2017 میں ایک رومن ریئنز سے ایک میچ ہارنے کے بعد وہ اپنے مشہور دستانے، ٹوپی اور ٹرنچ کوٹ رنگ کے بیچ میں چھوڑ کر بیک سٹیج چلے گئے تھے۔

Exit mobile version