صحت

درمیانی عمر کی وہ عادت جو کینسر کا خطرہ بڑھائے

Share

کینسر ایسا مرض ہے جو دنیا میں بہت تیزی سے پھیل رہا ہے اور ہر سال متعدد اموات کا باعث بنتا ہے۔

مگر اہم بات یہ ہے کہ اس جان لیوا بیماری سے بچنا بہت آسان ہے اور بس درمیانی عمر میں خود کو جسمانی طور پر زیادہ متحرک رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

سست طرز زندگی یا زیادہ وقت تک بیٹھے رہنا کینسر یا اس کا شکار ہونے پر اموات کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔‎

ٹیکساس یونیورسٹی کی اس تحقیق میں پہلی بار سست طرز زندگی اور کینسر سے اموات کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا اور دریافت کیا گیا کہ ایسا طرز زندگی کینسر سے موت کا خطرہ بہت زیادہ بڑھا دیتا ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بہت زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے کینسر سے موت کا خطرہ جسمانی طور پر متحرک افراد کے مقابلے میں 82 فیصد زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق میں شامل رضاکاروں کی رپورٹ کی بجائے جسمانی سرگرمیوں کو ایکسیلرومیٹر سے جانچا گیا۔

طبی جریدے جاما اونکولوجی میں شائع تحقیق میں شامل ماہہرین کا کہنا تھا کہ یہ پہلی تحقیق ہے جس میں بیٹھے رہنے اور کینسر سے موت کے درمیان مضبوط تعلق کو ثابت کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ کینسر کی تشخٰص سے پہلے ایک فرد جتنا وقت بیٹھ کر گزارتا ہے، وہ کینسر سے موت کے خطرے کے لیے پیشگوئی کا کام کرسکتا ہے۔

محققین نے یہ بھی دریافت کیا کہ سست طرز زندگی کے 30 منٹ کے وقت کو جسمانی طور پر معتدل حد تک متحرک رہنے سے بدل کر کینسر سے موت کا خطرہ 31 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے، جبکہ ہلکی سرگرمیوں جیسے چہل قدمی سے بھی یہ خطرہ 8 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر گھنٹے میں 5 منٹ تک کھڑے رہنا یا لفٹ کی جگہ سیڑھیوں کا استعمال کرنا بظاہر کچھ خاص نہیں، مگر یہ معمولی جسمانی سرگرمیاں بھی کینسر سے تحفظ میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔

اس تحقیق میں 2003 سے 2007 تک 30 ہزار افراد کو شامل کیا گیا تھا جن کی عمریں 45 سال سے زائد تھیں۔

اس تحقیق میں لوگوں کے سست طرز زندگی کی جانچ پڑتال کی گئی تھی اور ان میں کینسر کی تشخیص نہیں ہوئی تھی۔

ان سب کو ایکسلرومیٹر 7 دن تک پہننے کے لیے دیا گیا اور 2009 سے 2013 کے درمیان ڈیٹا کو اکٹھا کیا گیا۔

اس کے بعد 5 سال تک ان کی صحت کا جائزہ لیا گیا جس دوران 268 افراد کینسر کے باعث چل بسے اور محققین نے دریافت کیا گیا کہ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنا کینسر سے موت کا خطرہ بہت زیادہ بڑھا دیتا ہے۔

اس کے مقابلے میں معتدل یا ہلکی جسمانی سرگرمیاں بھی اس خطرے منیں کمی لانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

محققین نے تسلیم کیا کہ تحقیق کافی حد تک محدود ہے مگر نتائج سے اس بات کی اہمیت ایک بار ثابت ہوتی ہے کہ کم بیٹھنا، جسمانی طور پر زیادہ سرگرم رہنا اچھی صحت کے لیے بہت اہم ہے۔