معروف صوفی گلوکارہ صنم ماروی نے گھریلو تنازعات کے بعد گلوکاری چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
صنم ماروی کی جانب سے گلوکاری کو خیرباد کہنے کا اعلان اس وقت کیا گیا جب ان کی سوتیلی بہن گلوکارہ ریشماں پروین نے ان پر شدید الزامات لگاتے ہوئے ان کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروائی۔
ریشماں پروین نے 22 جون کو سندھی زبان میں ایک مختصر ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کی بہن صنم ماروی نے نجی گارڈز کے ساتھ ان کے گھر میں گھس کر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔
تقریبا 2 منٹ دورانیے کی ویڈیو میں ریشماں پروین نے دعویٰ کیا کہ صنم ماروی نے ان کے گھر میں گھس کر اس لیے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور قتل کی دھمکیاں دیں، کیوں کہ وہ ان کی تیسری شادی سے متعلق باتیں جانتی ہیں
ریشماں پروین نے دعویٰ کیا کہ صنم ماروی نے حامد خان سے فروری میں خلع کے بعد کبیب نواز نامی لڑکے سے شادی کرلی ہے۔
ریشماں پروین نے بتایا کہ صنم ماروی کی تیسری شادی اور ان کی دوسری شادی کے خاتمے پر باتیں کرنے کی وجہ سے ہی بہن نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں قتل کی دھمکیاں دیں۔
ریشماں پروین نے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ بہن کی جانب سے قتل کی دھمکیاں دیے جانے کے بعد انہوں نے لاہور کے پولیس تھانے میں شکایت بھی درج کروادی۔
گلوکارہ کا کہنا تھاکہ وہ تین ماہ قبل ہی سندھ سے پنجاب کے دارالحکومت لاہور منتقل ہوئی ہیں اور صنم ماروی انہیں دھمکیاں دے رہی ہیں کہ وہ لاہور میں زندہ رہ کر دکھائیں۔
ریشماں پروین کی جانب سے سندھی میں بیان جاری کیے جانے کے بعد سندھی سوشل میڈیا اور میڈیا پر دونوں بہنوں کی لڑائی گزشتہ دن سے ہی موضوع ہے۔
سوتیلی بہن ریشماں پروین کی ویڈیو کے بعد صنم ماروی نے سندھی نیوز چینل (ٹائمز نیوز) سے بات کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ آئندہ 15 سے 20 دن میں گلوکاری کو چھوڑ دیں گی۔
صنم ماروی نے جذباتی انداز میں کہا کہ جب ان کے اہل خانہ ہی ان کے دشمن بن جائیں اور ان کی ملکیت اور پیسا ہی ان کے تنازعات کا سبب بنے تو وہ ایسے شعبے میں مزید کام کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتیں۔
صنم ماروی نے بھی اپنے زندگی کو خطرات کا ذکر کیا، تاہم انہوں نے واضح نہیں بتایا کہ انہیں کس سے خطرہ ہے۔
صنم ماروی نے واضح طور پر بہن ریشماں پروین سے تنازع کا ذکر بھی نہیں کیا اور اپنے خاندانی جھگڑے کو مداحوں کے تنازع سے جوڑتے ہوئے کہا کہ ان کے گلوکاری چھوڑنے کی ایک وجہ سندھی مداحوں کی جانب سے ان کی کردارکشی کرنا بھی شامل ہے۔
گلوکارہ نے دعویٰ کیا کہ خاندانی جھگڑے سامنے آنے کے بعد سندھ کے مداح ان کی کردارکشی کرتے ہوئے ان کے لیے خلاف نامناسب زبان استعمال کر رہے ہیں اور وہ مزید گلوکاری نہیں کرنا چاہتیں۔
صنم ماروی نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ سندھ کے مداحوں نے ہمیشہ ان کی کردارکشی کی جب کہ پاکستان بھر کے دیگر مداحوں نے انہیں عزت دی۔
انہوں نے یہ دعا بھی کی کہ اب سندھ کی سرزمین کسی اچھے گلوکار کے لیے ترس جائے گی اور کوئی بھی شاہ، سچل اور سامی کو گانا والا گلوکار سندھ کو نہ ملے گا۔
صنم ماروی کی جانب سے خاندانی تنازع کو سندھ کے مداحوں سے جوڑنے پر بعض مداح ان سے ناراض بھی دکھائی دیے اور کہا کہ صنم ماروی کو پہلا پیار اور پہلی شہرت سندھ کے لوگوں نے ہی دی۔
صنم ماروی اور ریشماں پروین کی والدہ ایک ہی ہیں جب کہ دونوں کے والد الگ ہیں۔
خیال رہے کہ صنم ماروی نے گلوکاری کا آغاز سندھی زبان میں سے کیا تھا، بعد ازاں انہوں نے پنجابی، سرائیکی اور اردو میں بھی گانے گئے۔
ابتدائی طور پر وہ بھی سندھ میں رہتی تھیں لیکن حامد خان سے شادی کے بعد وہ لاہور منتقل ہوگئی تھیں اور رواں برس فروری میں ہی انہوں نے حامد خان سے خلع لی تھی۔
حامد خان سے قبل بھی انہوں نے ایک شادی کی تھی اور ان کے پہلے شوہر کو کراچی میں قتل کردیا گیا تھا۔