Site icon DUNYA PAKISTAN

یونس نے قومی ٹیم کے لیے جوفرا آرچر کو خطرہ قرار دے دیا

Share

قومی ٹیم کے بیٹنگ کوچ یونس خان نے قومی ٹیم کے دورہ انگلینڈ کے دوران انگلش فاسٹ باؤلر ‘جوفرا آرچر’ کو پاکستانی ٹیم کے لیے خطرہ قرار دے دیا ہے۔

قومی ٹیم آج دورہ انگلینڈ کے لیے روانہ ہو گئی ہے جہاں وہ اگست میں شروع ہونے والی سیریز میں 3 ٹیسٹ اور 3 ٹی20 میچوں کی سیریز کھیلے گی۔

یونس خان نے قومی ٹیم کی انگلینڈ روانگی سے قبل خبر رساں ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرچر میچ ونر ہیں اور ہماری ٹیم کے لیے خطرہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 25 سالہ فاسٹ باؤلر نے انگلینڈ کے لیے کھیلنا کا اہل بننے کے بعد اپنی قابلیت کو ثابت کیا ہے اور انہوں نے پچھلے سال ایشز اور انگلینڈکی ورلڈ کپ کی فتح میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

یونس خان نے نیوزی لینڈ کے خلاف گزشتہ سال لارڈز میں ہونے والے اعصاب شکن فائنل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آرچر کے اعصاب بہت مضبوط ہیں جس کا وہ ورلڈ کپ فائنل میں اہم سپر اوور کراتے ہوئے ثبوت دے چکے ہیں۔

تاہم انگلینڈ کے خلاف 2016 کی سیریز میں ڈبل سیریز بنانے والے یونس خان نے واضح کیا کہ آرچر کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے، وہ بہت زیادہ مقبول ہیں جس کی وجہ سے ان پر اضافی دباؤ ہو گا، میں نے بلے بازوں کو کہا ہے کہ ان کے خلاف گیند کو جسم سے قریب کھیلیں اور بیک فٹ پر کھیلیں کیونکہ ان کی ان-سوئنگ گیندیں انتہائی خطرناک ہو سکتی ہیں۔

یونس نے 2016 میں پریکٹس میچ میں جوفرا آرچر کی باؤلنگ کھیلنے کے تجربے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مجھے سائیڈ گیم میں ان کے خلاف کھیلنا یاد ہے، انہوں نے اس میچ میں پانچ وکٹیں لی تھیں لیکن اس میچ میں وہ اپنی بہترین باؤلنگ نہیں کر رہے تھے جس طرح سے آج کل کر رہے ہیں۔

پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ میں 10ہزار اور سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز نے قومی ٹیم کے بلے بزوں کو تجربہ کار فاسٹ باؤلرز کی جوڑی جیمز اینڈرسن اور اسٹورٹ براڈ کے خطرے سے بھی آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ اینڈرسن اور براڈ کے پاس بہت تجربہ ہے، ان کی جوڑی بہت اچھی ہے، جب بھی انگلینڈ جیتا تو ان دونوں کا اہم کردار ہوتا ہے لیکن اگست میں موسم خسک ہوتا ہے اور زیادہ ابر آلودموسم نہیں ہوتا لہٰذا ان دونوں کے طرے ےس نمٹا جا سکتا ہے۔

بیٹنگ کوچ نے واضح کیا کہ قومی ٹیم کو میچ میں فتح کے لیے پہلی میں 300-350 رنز اسکور کرنا ہوں گے تاکہ وہ انگلینڈ کو باؤلنگ سے چیلنج کیا جا سکے۔

Exit mobile version