نسل پرستانہ ویڈیو شیئر کرنے پر تنقید کے بعد ٹرمپ نے ٹوئٹ حذف کردی
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حامیوں کے نسل پرستانہ جملوں پر مبنی ویڈیو ٹوئٹر پر جاری کرنے کے 4 گھنٹے بعد شدید تنقید پر ہٹا دی۔
فلوریڈا میں ٹرمپ کے حامیوں نے امریکی صدر پر تنقید کرنے والوں کو نسل پرستانہ جملے ‘وائٹ پاور، وائٹ پاور’ کے نعرے لگائے تھے۔
سیاسی حلقوں میں امریکی صدر کی ٹوئٹ پر شدید تنقید کی گئی، تنقید کرنے والوں میں سینیٹ کے رکن افریقی نژاد امریکی ری پبلکن ٹم اسکاٹ بھی شامل ہیں۔
ٹم اسکاٹ نے سی این این کے ‘اسٹیٹ آف دی یونین’ پروگرام کو بتایا کہ اس میں کوئی سوال نہیں ہے کہ ٹرمپ کو نسل پرستانہ جملوں پر مبنی ویڈیو کو ری ٹوئٹ نہیں کرنا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا عمل گستاخی کا باعث بنا اور یہ سارا عمل غصہ دلانے والا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ یقینی طور پر ‘وائٹ پاور’ کے بارے میں تبصرہ کرنا بھی ناگوار ہے، یہ ناقابل معافی ہے، ہمیں اسے ختم کردینا چاہیے’۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےمذکورہ ویڈیو کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ‘دی ویلج کے عظیم لوگو شکریہ’۔
وائٹ ہاؤس کے ڈپٹی پریس سیکریٹری جوڈ ڈیری نے دعویٰ کیا کہ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ کردہ ویڈیو کے آغاز میں اس شخص کو ‘وائٹ پاور’ کہتے ہوئے نہیں سنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ‘صدر ڈونلڈ ٹرمپ دی ویلج کے بہت بڑے پرستار ہیں، اس لیے انہوں نے ویڈیو پر نسل پرستانہ بیان نہیں سنا’۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس جولائی میں امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خود کو دنیا کا سب سے کم نسل پرست قرار دیا تھا۔
وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے خود پر لگنے والے نسل پرستی پر مبنی الزام کی تردید کی تھی۔
امریکی صدر نے گزشتہ برس جولائی میں میری لینڈ کے ساتویں ضلع کے امریکی ترجمان اور کانگریس کے اقلیتی رکن علیجہ کمنگز کو تضحیک کا نشانہ بنایا تھا اور ’ریاست میری لینڈ کے شہر بالٹیمور کو سڑی ہوئی گندگی‘ قرار دیا تھا۔
جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نسل پرستی کے الزامات اور تنقید کی زد میں آگئے تھے۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے افریقی نژاد قانون ساز کو تضحیک کا نشانہ بناتے ہوئے ریاست میری لینڈ کے شہر بالٹیمور کو ’بدنما، چوہا اور سڑی ہوئی گندگی‘ کہہ دیا تھا۔