ایمازون نے اپنے ملازمین کو ہدایت کی ہے کہ وہ ‘سیکیورٹی خدشات’ کی بنا پر اپنے ان موبائل ڈیوائسز سے ویڈیو شیئرنگ ایپ ‘ٹک ٹاک’ کو ہٹا دیں جن سے وہ کمپنی کا ای میل اکاؤنٹ استعمال کرتے ہیں۔
تاہم ملازمین کو اندرونی پیغام میں یہ کہا گیا ہے کہ وہ ایمازون کے لیپ ٹاپ براؤزرز پر یہ ایپ استعمال کر سکتے ہیں۔
کمپنی کی جانب سے ملازمین کو بھیجی گئی ای میل، جو متعدد ملازمین نے ٹوئٹر پر شیئر کی، میں کہا گیا کہ ‘سیکیورٹی خدشات کی بنا پر ٹک ٹاک ایپ ان موبائل ڈیوائسز پر استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی جن سے ایمازون کا ای میل اکاؤنٹ استعمال کیا جاتا ہو۔’
ای میل میں ملازمین سے کہا گیا کہ اگر وہ ایمازون ای میل موبائل پر استعمال کرنا چاہتے ہیں تو انہیں 10 جولائی تک ڈیوائس سے لازمی طور پر ٹک ٹاک ایپ ہٹانی ہوگی۔
چینی کی اس ایپ کو ان دنوں اسکروٹنی کا سامنا ہے کیونکہ خدشہ ہے کہ یہ چین سے ڈیٹا شیئر کرتی ہے۔
ٹک ٹاک نے اپنے بیان میں کہا کہ ایمازون کے خدشات سمجھ سے بالاتر ہیں۔
کمپنی کا کہنا تھا کہ اسے ملازمین کو ای میل بھیجنے سے قبل اس کا کوئی پیغام نہیں ملا۔
ٹک ٹاک نے کہا کہ ‘ہمیں اب بھی ان کے خدشات سمجھ نہیں آرہے، ہم مذاکرات کا خیر مقدم کرتے ہیں تاکہ اگر انہیں کوئی مسئلہ درپیش ہے تو اس کا حل نکالا جائے اور ایمازون کی ٹیم ہماری کمیونٹی میں شرکت جاری رکھے۔’