اگر کہا جائے کہ رواں سال بھارتی شوبز انڈسٹری کے لیے برا ثابت ہوا تو کچھ غلط نہ ہوگا، کیوں کہ گزشتہ چند ماہ سے متعدد شوبز شخصیات بیماری سمیت دیگر مسائل کی وجہ سے چل بسی ہیں۔
بھارتی شوبز انڈسٹری کو پہلا بڑا دھچکا اپریل کے آخر میں اس وقت لگا تھا جب 54 سالہ معروف اداکار عرفان خان کینسر کے باعث چل بسے تھے۔
عرفان خان گزشتہ دو سال سے موذی مرض میں مبتلا تھے مگر ان کی ہلاکت کے محض تین دن بعد ہی بولی وڈ انڈسٹری کو ایک اور دھچکا لگا اور لیجنڈ اداکار رشی کپور بھی کینسر کے باعث چل بسے تھے۔
اس کے بعد بھارتی شوبز انڈسٹری کے کچھ دیگر افراد بھی بیماریوں اور زائد العمری کے باعث چل بسے تھے جب کہ نوجوان گلوکار و موسیقار واجد علی کی اچانک موت نے بھی بھارتی شوبز انڈسٹری کو غم زدہ کردیا تھا۔
واجد علی کی موت کے بعد نوجوان اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی اچانک خودکشی نے بھی بھارت بھر کو غمزدہ کردیا۔
سشانت سنگھ کی خودکشی کے بعد معروف کوریوگرافر سروج خان بھی زائد العمری کی وجہ سے متعدد طبی مسائل کے باعث چل بسی تھیں۔
سروج خان کے بعد معروف اداکار جگدیپ جعفری بھی زائد العمری کے باعث چند دن قبل ہی انتقال کر گئے تھے۔
اور اب بھارتی ٹی وی کی اداکارہ و ماڈل 29 سالہ دیویا چوکسےکی موت نے سب کو غمزدہ کردیا۔
بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے کے مطابق دیویا چوکسے گزشتہ ڈیڑھ سال سے کینسر کے عارضے میں مبتلا تھیں اور ان کا علاج چل رہا تھا۔
دیویا چوکسے نے چند ڈراموں سمیت کچھ اشتہارات میں کام کیا تھا، تاہم کیریئر کے عروج سے قبل ہی وہ موذی مرض کا شکار ہوگئیں اور گزشتہ ڈیڑھ سال سے زیر علاج رہیں۔
رپورٹس کے مطابق موذی مرض کا علاج کراتے کراتے دیویا چوکسے مالی مسائل کا شکار بھی ہوگئی تھیں اور انہوں نے مالی مدد کے لیے دوستوں اور مداحوں سے سوشل میڈیا پر اپیل بھی کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق دیویا چوکسے کی دو دن قبل اچانک حالت بگڑ گئی اور انہیں ہسپتال داخل کرایا گیا، جہاں پہنچنے پر انہوں نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں مداحوں کو بتایا تھا وہ ان کے پیغامات کے جوابات نہیں دیں سکیں گی۔
اداکارہ نے لکھا تھا کہ انہیں کینسر مار دے گی اور مذکورہ پوسٹ کے کچھ ہی گھنٹوں بعد وہ ہسپتال میں چل بسیں۔
اداکارہ نے مداحوں سے آسان موت کے لیے دعا بھی کی تھی اور ساتھ ہی سب کے لیے پیار اور نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔