سیئٹل: امریکا کے مرکزی شہروں میں ڈونلڈ ٹرمپ کے وفاقی ایجنٹس کے منصوبے کے تحت ‘اضافے’ پر عوام کے غم و غصہ پایا جاتا ہے اور اسی کے اظہار کے لیے پورے ملک میں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے جبکہ ٹیکساس میں احتجاج کے دوران فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق نسل پرستی اور پولیس کے جبر کے خلاف مظاہرے، غیر مسلح افریقی نژاد امریکی جارج فلائیڈ کی مینیاپولیس میں دو ماہ قبل ہونے والی ہلاکت کے بعد اس وقت سامنے آئے جب امریکی صدر کو دوبارہ انتخابات کے لیے سخت مقابلے کا سامنا ہے اور وہ ‘امن و امان’ کے حوالے سے ایک مہم چلارہے ہیں۔
انہیں شکاگو کے لوری لائٹ فوٹ کی طرح بڑے شہر کے میئرز کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ان میں سے بہت سے ڈیموکریٹس ٹرمپ پر سیاسی فائدے کے لیے اس مسئلے کو بڑھاوا دینے کا الزام لگارہے ہیں۔
لوری لائٹ فوٹ نے سی این این کے پروگرام میں کہا کہ ‘میں نے بہت سخے لکیر کھینچی ہے، ہم اپنے شہر میں فوج کو اجازت نہیں دیں گے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم نامعلوم ایجنٹوں کو لوگوں کو سڑکوں سے اٹھانے، ان کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے اور ان کو تحویل میں رکھنے کو ہرگز برداشت نہیں کریں گے’۔
مظاہرین نے آسٹن، ٹیکساس سمیت کینٹکی میں لوئز ول، نیویارک میں عماہا، نیبراسکا، کیلیفورنیا میں اوکلینڈ اور لاس اینجلس، اور ورجینیا میں رچمنڈ میں مارچ کیا۔
امریکی ریاست ٹیکساس کے دارالحکومت آسٹن کے شہر کے وسطی علاقے میں ایک احتجاج کے دوران ہفتہ کی رات ایک شخص فائرنگ سے ہلاک ہوگیا۔
مائیکل کیپوچیانو نامی ایک عینی شاہد نے آسٹن کے سرکاری اخبار کو بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک کار میں سوار ایک شخص نے سڑک کا رخ کیا جہاں مظاہرین جمع تھے اور ہجوم کی طرف بھاگا۔
انہوں نے بتایا کہ گاڑی نعرے لگاتے مظاہرین سے گھر گئی اور ایک شخص رائفل لے کر گاڑی کے قریب پہنچا۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘اس کے بعد ڈرائیور نے کار کی کھڑکی سے بندوق نکالی اور کئی گولیاں چلائیں، رائفل سے اس شخص پر حملہ کیا اور گاڑی بھگادی’۔
پولیس نے بتایا کہ فائرنگ کرنے والا شخص زیر حراست ہے اور تفتیش کاروں کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔ سیئٹل میں پولیس نے پرتشدد مظاہروں کے دوران مظاہرین نے یوتھ ڈیٹنشن سہولت کی تعمیراتی سائٹ پر ایک ٹریلر کو نظر آتش کردیا جس کے بعد پولیس نے 45 افراد کو گرفتار کیا۔
مظاہرین نے ٹریلر کے ٹائر پھاڑے اور اس کی کھڑکیاں توڑ دیں جس کے بعد پولیس ہنگامے کا اعلان کرنے اور مرچوں کے اسپرے اور آنسو گیس شیل کے ذریعے سڑکوں کو صاف کرنے پر مجبور ہوگئی۔