معروف اداکار عدنان صدیقی رواں ماہ 12 جولائی کو اپنے حوالے سے ہولی وڈ فلم ‘اے مائٹی ہارٹ’ کے حوالے سے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی غلط خبر کو غلط قرار دیتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا تھا۔
عدنان صدیقی نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی خبر میں ہولی وڈ فلم سے متعلق کیے گئے دعووں کو غلط قرار دیا تھا۔
سوشل میڈیا پر وائرل خبر میں عدنان صدیقی کے ایک پرانے انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا تھا کہ 2007 کی ہولی وڈ فلم ‘اے مائٹی ہارٹ’ کی شوٹنگ کے دوران بھارت میں عدنان صدیقی کے ساتھ ناروا سلوک روا رکھا گیا۔
خبر میں عدنان صدیقی کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا تھا کہ اداکار کو فلم کے تکنیکی عملے کے ساتھ کمرے میں رہنے پر مجبور کیا گیا اور انہیں رکشہ پر شوٹنگ کے لیے جانا پڑتا تھا۔
خبر میں اسی طرح کے اور بھی دعوے کیے گئے تھے اور بتایا گیا تھا کہ یہ تمام باتیں عدنان صدیقی نے ایک انٹرویو میں بتائی تھیں۔
خبر وائرل ہونے کے بعد عدنان صدیقی نے اس کا اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے خبر کو غلط قرار دیتے ہوئے اس پر برہمی کا اظہار بھی کیا تھا۔
عدنان صدیقی کا کہنا تھا کہ ان کے حوالے سے من گھڑت معلومات چلائی گئی، انہوں نے پرانے انٹرویو میں ایسی باتیں نہیں کہی تھیں اور نہ ہی ان کے ساتھ ‘اے مائٹی ہارٹ’ کی شوٹنگ کے دوران ناروا سلوک رکھا گیا تھا۔
انہوں نے خبر چلانے والے شوبز کے سوشل میڈیا پیج کی انتظامیہ کو جھوٹی خبریں چلانے پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ تاہم اب انہوں نے ‘اے مائٹی ہارٹ’ کی شوٹنگ کے دوران کھینچی گئی ایک تصویر کو شیئر کیا جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔
عدنان صدیقی نے اپنے انسٹاگرام پر 2006 میں فلم کی شوٹنگ کے دوران اینجلینا جولی کے ساتھ فلم کا سین شوٹ کروانے کے دوران کھینچی گئی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ تصویر فلم کے ایک سین کی ہے۔
تصویر میں اینجلینا جولی کو تھکاوٹ کے احساس تلے عدنان صدیقی سے آگے چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہےجب کہ پاکستانی اداکار پرجوش انداز میں ہولی وڈ اداکارہ کے پیچھے سے چلتے آ رہے ہیں۔
عدنان صدیقی نے تصویر کو شیئر کرتے ہوئے اینجلینا جولی کو خوبصورت بھی قرار دیا۔
عدنان صدیقی کی جانب سے تصویر کے شیئر کیے جانے کے بعد وہ وائرل ہوگئی اور کئی اداکاروں سمیت درجنوں مداحوں نے ان کی تعریفیں کیں۔
خیال رہے کہ ہولی وڈ فلم ‘اے مائٹی ہارٹ’ 2007 میں ریلیز کی گئی تھی، جس میں عدنان صدیقی سمیت دیگر متعدد پاکستانی اداکاروں نے بھی اہم کردار ادا کیےتھے۔
مذکورہ فلم میں بولی وڈ اداکار عرفان خان نے بھی پاکستانی پولیس افسر کا کردار ادا کیا تھا۔
‘اے مائٹی ہارٹ’ فلم پاکستان میں 2002 میں اغوا کے بعد قتل کیے گئے امریکی صحافی ڈینیئل پرل کی زندگی پر مبنی ہے اور فلم کی کہانی مقتول صحافی کی اہلیہ کی جانب سے اسی نام سے شائع کی گئی کتاب سے ماخوذ ہے۔
فلم میں ڈینیئل پرل کا کردار امریکی اداکار ڈینیئل پال فٹرمین جب کہ ان کی اہلیہ کا کردار اینجلینا جولی نے ادا کیا تھا۔
عرفان خان نے فلم میں 2002 میں کراچی پولیس کے چیف ذیشان کاظمی کا کردار ادا کیا تھا جب کہ عدنان صدیقی نے فلم میں دوست الیانی کا کردار ادا کیا تھا۔
فلم میں پاکستانی نژاد برطانوی اداکار علی خان نے شیخ عمر، اداکار بلال سعید نے اس وقت کے پاکستان کے وزیر داخلہ معین الدین حیدر کا کردار ادا کیا تھا۔
فلم کو اگرچہ متعدد ایوارڈز کے لیے نامزد کیا گیا، تاہم فلم کوئی بھی بڑا ایوارڈ جیتنے میں ناکام رہی جب کہ فلم پر ڈینیئل پرل کے ساتھ کام کرنے والی خاتون صحافی اسرا نومانی نے خوب تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ فلم میں ڈینیئل پرل کو بطور صحافی دکھائے جانے کے بجائے فلم کو سنسنی انداز میں بنایا گیا۔
فلم کی شوٹنگ بھارت اور فرانس میں کی گئی تھی اور فلم میں پاکستانی سماج کی غلط عکاسی پر بھی اسے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔