فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے قومی کرکٹ ٹیم کے تجربہ کار آل راؤنڈر محمد حفیظ پر 2014 میں جائیداد چھپانے کے الزام میں بھاری ٹیکس عائد کردیا۔
ایف بی آر ذرائع کے مطابق محمد حفیظ پر 2 کروڑ 60 لاکھ روپے کا ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ انکم ٹیکس سال 2014 کا آڈٹ کیا گیا تو کرکٹر محمد حفیظ نے اُس سال ایف بی آر سے 8 کروڑ 60 لاکھ روپے کی جائیداد چھپائی تھی۔
ایف بی آر کے مطابق محمد حفیظ کو 8 کروڑ 60 لاکھ روپے سے متعلق وضاحت کے لیے متعدد بار مہلت دی گئی لیکن انہوں نے واضح جواب نہیں دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم کے تجربہ کار کھلاڑی کی جانب سے تسلی بخش جواب نہ دینے پر ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔
ذرائع ایف بی آر کا کہنا تھا کہ محمد حفیظ ٹیکس ادا کرنے کے بجائے اپیل میں چلے گئے تاہم اپیل کے فیصلے کے بعد ریکوری کی جائے گی۔
دوسری جانب قومی ٹیم کے ساتھ دورہ انگلینڈ میں موجود محمد حفیظ کے قریبی ذرائع کا کہنا تھا کہ وہ انگلینڈ سے واپسی کے بعد ایف بی آر کا قانونی سطح پر سامنا کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر نے باؤنس چیک کی رقم پر ٹیکس کا مطالبہ کیا جبکہ 2014 میں ان کے ساتھ فراڈ ہوا تھا اور انہیں ملنے والے چیک باؤنس ہوگئے تھے۔
محمد حفیظ کے قریبی ذرائع کا کہنا تھا کہ باؤنس چیک پر کوئی رقم اکاؤنٹ میں آئی ہی نہیں تو ٹیکس کا مطالبہ کیسا جبکہ حقائق کے منافی رپورٹ بنائی گئی۔
یاد رہے کہ ایف بی آر نے نومبر 2019 میں کروڑوں روپے کے اثاثے ظاہر نہ کرنے کے الزام میں قومی ٹیم کے سابق کپتان اور آل راؤنڈر محمد حفیظ کو شوکاز نوٹس جاری کردیا تھا۔
میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ قومی ٹیم کے تجربہ کار آل راؤنڈر پر 15کروڑ روپے سے زائد کے اثاثے چھپانے کا الزام ہے اور ان اثاثوں کی تفصیلات منظر عام پر آنے کے بعد ایف بی آر نے کرکٹر کو نوٹس جاری کردیا ہے۔
ایف بی آر ذرائع نے بتایا تھا کہ محمد حفیظ نے 15 کروڑ سے زائد کے اثاثے ظاہر نہیں کیے جس پر ان کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا گیا ہے۔
دوسری جانب محمد حفیظ نے کسی بھی قسم کا نوٹس ملنے کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ وہ باقاعدگی کے ساتھ ٹیکس ریٹرنز فائل کرتے ہیں اور ان کے حوالے سے من گھڑت خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔