پنجاب میں عید الاضحیٰ کے موقع پر نافذ کردہ لاک ڈاؤن ختم کردیا گیا
حکومت پنجاب نے صوبے عیدالاضحٰی کے موقع پر کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے پیشِ نظر نافذ کردہ سخت لاک ڈاؤن 5 اگست کے بجائے 3 اگست کی رات 12 بجے ہی ختم کردیا۔
اس سلسلے میں جاری باضابطہ بیان کے مطابق قبل از وقت لاک ڈاؤن ہٹانے کا فیصلہ مویشی منڈیوں سے لیے گئے اسمارٹ سیمپلز کے حوصلہ افزا نتائج آنے پر کیا گیا۔
محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کا اطلاق فوری طور پر ہوگا اور 17 اگست تک نافذ العمل رہے گا۔
یاد رہے کہ صوبائی حکومت نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کے لیے 28 جولائی کو رات 12 بجے سے 5 اگست تک لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس کے ساتھ ہی 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کے جبری الحاق کا ایک سال مکمل ہونے کی یاد میں منائے جانے والے یوِم استحصال کے موقع پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ایس او پیز کے ساتھ اجتماع کی اجازت بھی دے دی گئی۔
واضح رہے کہ پنجاب میں حکومت کی اسمارٹ لاک ڈاؤن کی حکمت عملی کے خاصے بہتر نتائج سامنے آئے ہیں اور جون میں جہاں یہ تعداد ڈھائی سے 3 ہزار کیسز روزانہ تک جا پہنچی تھی۔
وہاں صورتحال اس قدر بہتری کی جانب گامزن ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صرف 24 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی اور 4 اموات سامنے آئیں۔
تاہم عید الضحیٰ کے موقع پر نافذ کیا گیا سخت لاک ڈاؤن ہٹانے کے باوجود کچھ پابندیاں بدستور جاری رہیں گی جن میں تعلیمی تعلیمی ادارے، شادی ہالز، ریسٹورنٹس، پارکس اور سینما ہالز مسلسل بند رہیں گے۔
اسی طرح کاروباری مراکز بھی پہلے کی طرح ہفتے میں صرف 5 روز صبح 9 بجے سے 7 بجے تک کھولنے کی اجازت ہوگی۔
البتہ میڈیکل سٹورز، پنکچر شاپس، آٹے کی چکیاں، تندور، زرعی ورکشاپس 24گھنٹے کھلی رکھی جاسکیں گی۔ علاوہ ازیں بین الاضلاع ٹرانسپورٹ بھی 24 گھنٹے چلائی جاسکتی ہے۔
دوسری جانب اشیائے خورو نوش کی دکانیں صبح 9 سے شام 7 بجے تک ہفتے کے ساتوں دن کھولے جاسکتے ہیں۔
مزید برآں مسیحی برادری کے لیے گرجا گھر عبادت کے لئے صرف اتوار کے روز صبح 7 بجے سے شامل 5 بجے تک کھولے جاسکتے ہیں۔