لیفٹیننٹ جنرل منوج مُکند نرونے انڈین فوج کے اگلے سربراہ ہوں گے جو موجودہ آرمی چیف جنرل بپن راوت کی جگہ لیں گے۔
موجودہ آرمی چیف بپن راوت کی مدتِ ملازمت 31 دسمبر کو ختم ہو جائے گی اور جنرل منوج مُکند نرونے اس عہدے پر فائز ہوں گے۔ لیفٹیننٹ جنرل نرونے اس وقت آرمی کے نائب چیف ہیں۔
ان کی تقرری ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب انڈیا اور پاکستان کے مابین کشمیر اور انتہا پسندانہ سرگرمیوں جیسے معاملات پر کشیدگی ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل نرونے کو سکھ لائٹ انفنٹری رجمنٹ میں جون 1980 میں کمیشن ملا تھا۔
انھیں کشمیر اور شمال مشرقی انڈیا میں انتہا پسند مخالف مہموں کا کافی تجربہ ہے۔
انھوں نے جموں و کشمیر میں نیشنل رائفلز بٹالین کی کمان سنبھالی اور وہ میجر جنرل کے طور پر آسام رائفلز کے انسپکٹر جنرل بھی رہ چکے ہیں۔
دہلی آنے سے پہلے نرونے کولکتہ میں مشرقی کمانڈ کے سربراہ تھے۔ مشرقی کمانڈ تقریبا چار ہزار کلومیٹر کی چین کے ساتھ لگنے والی انڈیا کی سرحد کی دیکھ بھال کرتی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ حال ہی میں مشرقی سرحد پر بڑی فوجی مشقیں کرنے کے پیچھے نرونے کا ہی دماغ کار فرما تھا۔
لیفٹیننٹ جنرل منوج مُکند نرونے کی اہلیہ وینا نرونے ٹیچر ہیں اور ان کی دو بیٹیاں ہیں۔