تحریک انصاف کی حکومت کے دو سال پر سوشل میڈیا صارفین کا ردعمل: ’تبدیلی کے دو سال! لیکن آپ نے گھبرانا نہیں ہے۔۔۔‘
منگل کو وزیراعظم عمران کی کابینہ کے اجلاس میں آمد پر کابینہ اراکین نے ان کی دو سالہ ’ولولہ انگیز قیادت ‘اور ’اندرونی و بیرونی چیلنجز کا کامیابی کے ساتھ مقابلہ کرنے‘ پر زبردست خراج تحسین پیش کیا۔
میڈیا کو ارسال کی گئی دو منٹ اور چار سیکنڈ کے دورانیے پر مشتمل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وفاقی وزیر برائے اطلاعات شبلی فراز انھیں حکومتی کارکردگی کی رپورٹ پیش کر رہے ہیں۔
دو سالہ سفر میں کئی چہرے آئے اور کئی گئے لیکن ٹوئٹر پر دو سالہ دور پر کی جانے والی بحث کا موضوع وزرا کی تبدیلیاں نہیں بلکہ معیشت کی صورتحال اور غریب آدمی کے لیے دال روٹی کے حصول کی مشکلات ہیں۔
’کپتان کے دو سال بے مثال‘ کے ٹرینڈ میں جہاں ان کے حامی کشمیر سمیت داخلی امور پر ان کے حق میں بول رہے ہیں وہیں ان کے مقابلے میں ٹوئٹر پر ’تباہی کے دو سال‘ جیسے ٹرینڈز بھی دکھائی دیے۔
کیا واقعی یہ دو سال بے مثال رہے یا نہیں یہ سوال ہم اعداد و شمار اور آپ پر چھوڑتے ہوئے ٹویٹس کا جائزہ لیتے ہیں۔
پی ٹی آئی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ریاست مدینہ کے طرز پر پاکستان کی ریاست کو استوار کرنے کی بات ایک بار پھر کی گئی۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کہتے ہیں کہ ’حکومت نے ورثے میں ملے بدترین بیرونی بحرانوں کے بعد معیشت کو مستحکم کیا ہے۔ بالاکوٹ میں انڈیا کے خطرے سے ہمت اور پروقار انداز میں نمٹا۔ سب سے بڑے عالمی خطرے کووڈ سے نمٹا اور کامیابی سے زندگیوں کو بچایا۔‘
پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کی کامیابی فقط یہ ہے کہ اس نے دو سال پورے کر لیے۔
ایک ٹوئٹر صارف علی ملک نے وزیراعظم کی اس تصویر کے ساتھ کیپشن میں لکھا کہ انھوں نے پرتعیش زندگی چھوڑ کر جدو جہد کو منتخب کیا۔
عبداللہ جی نامی صارف نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے، مہنگائی، پٹریولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی خبروں کے اخباری تراشے اپ لوڈ کرتے ہوئے کہا کہ ’کیپشن کی ضرورت نہیں ہے‘۔
پی ٹی آئی کے دو سالہ اقتدار میں ملک میں شجرکاری مہم کو کافی فروغ ملا تو بعض سوشل میڈیا صارفین ’احساس پروگرام‘ کو بھی بہت سراہتے نظر آئے۔
صائمہ فاروق نے وزیراعظم بننے سے پہلے عمران خان کے اعلانات اور وزیراعظم بننے کے بعد عمران خان کے اقدامات کو ایک چارٹ کی مدد سے پیش کیا ہے۔ جن میں پروٹوکول نہ لینے سے لے کر مختصر کابینہ، میٹرو کی محالفت، قرض نہ لینے، آرڈیننس کے بجائے قانون سازی کے وعدوں سمیت 17 وعدے شامل تھے۔
لیکن طیب گلفراز نے احساس پروگرام کے باعث غریب عوام کو ملنے والی مدد کے بارے میں بات کی۔
اداکارہ وینا ملک نے بھی عمران خان کی دو سالہ حکومت کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ’اگلا ووٹ بھی کپتان کا۔‘
صائمہ نامی صارف کی طرح لوگ تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے مختلف پراجیکٹس پر مثبت رائے دیتے نظر آئے۔
لیکن وہیں کچھ صارفین نے مکمل پراجیکٹس میں موجود خامیوں کی بھی نشاندہی کی جن میں حال ہی میں اسلام آباد ائیر پورٹ کی ٹپکتی چھتوں کی تصاویر شیئر کی گئیں۔
لوگ اپوزیش جماعت پاکستان مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے دور میں مہنگائی اور اقتصادی منصوبوں کا تقابلی جائزہ بھی پیش کرتے نظر آئے۔
صارفین روز مرہ کی اشیا اور چنے کی دال جیسی چیزوں کے بھاؤ پر بھی الگ سے ٹوئٹس کرتے نظر آئے۔
اینکر پرسن ثنا بُچہ نے لکھا ’تبدیلی کے دو سال لیکن آپ نے گھبرانا نہیں ہے۔‘
کامیابی اور ناکامی کو ثابت کربے کے لیے صارفین مختلف اعدادو شمار کے ساتھ ساتھ طنز کرتے بھی دکھائی دیے اور کچھ شہروں میں منتخب ووٹرز کی جانب سے ’معافی‘ کے بینرز بھی ٹوئٹر پر شیئر کیے جا رہے ہیں۔