‘ارطغرل غازی’ نے 3 بیمار پاکستانی بچوں کا خواب پورا کردیا
ترکی کے ڈرامے دیریلیش ارطغرل سے پاکستان بھر میں مقبول ہوجانے والے انجین التان دوزیتان نے 3 پاکستانی بچوں کی خواہش کو پورا کردیا۔
یہ تینوں بچے شدید بیمار تھے اور وہ ترک اداکار سے ملنے کی خواہش رکھتے تھے جسے میک اے وش پاکستان نے انجین التان کی مدد سے پورا کیا۔
اس حوالے سے پہلے افواہیں تھیں کہ انجین التان ان بچوں سے ملاقات کے لیے پاکستان آرہے ہیں، مگر یہ ملاقات فیس بک لائیو ویڈیو میں ہوئی۔
کراچی میں ہونے والی تقریب کی میزبانی عائشہ عمر نے کی جبکہ ہمایوں سعید سمیت متعدد معروف افراد بھی شریک تھے جبکہ ترک اداکار نے لائیو ویڈیو پر ان سے ملاقات کی۔
اس موقع پر ان بچوں نے ارطغرل ڈرامے جیسے ملبوسات کو زیب تن کیا ہوا تھا جبکہ ان کی جانب سے انجین التان کو تلوار کا تحفہ بھی دیا گیا، جو ترک قونصل جنرل نے ان کی جانب سے وصول کیا۔
انجین التان نے کہا ‘میں پاکستان سے ملنے والی محبت پر بہت خوش ہوں جبکہ ارطغرل کا کردار بہت مشکل ضرور تھا مگر زبردست بھی تھا’۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ بہت جلد پاکستان آکر مداحوں سے ملاقات کریں گے، جبکہ عائشہ عمر نے کہا کہ ممکنہ طور پر ترک اداکار آئندہ ماہ پاکستان آسکتے ہیں۔
تقریب کے دوران ہمایوں سعید نے کہا کہ انہوں نے ارطغرل کی تمام اقساط دیکھی ہیں اور اس کی وجہ انجین التان کی اداکاری ہے، جس سے وہ بہت متاثر ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ میک اے وش پاکستان نامی فلاحی تنظیم میک اے وش فاؤنڈیشن انٹرنیشنل سے وابستہ ہے جو شدید بیمار بچوں کی خواہشات پوری کرنے کے لیے وقف ہے۔
اپنے قیام کے بعد سے اب تک میک اے وش پاکستان نے ہزاروں بیمار بچوں کی خواہشات پوری کی ہیں جس نے ان کی زندگیوں میں امید جاگی اور انہیں تقویت بھی ملی۔
اس سے پہلے کچھ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ارطغرل غازی کے مرکزی کردار بیمار بچوں کی خواہش پر ان سے ملاقات کے لیے پاکستان آئیں گے۔
‘ارطغرل غازی’ کو پی ٹی وی پر 24 اپریل سے نشر کیا جا رہا ہے اور اب اس کا دوسرا سیزن بھی شروع ہوچکا ہے۔
اس ڈرامے نے نشر ہوتے ہی پاکستان میں مقبولیت کے نئے ریکارڈ بنائے تھے اور پہلی قسط کے ویوز کا ریکارڈ قائم ہوا جسے اب تک 7 کروڑ سے زائد بار دیکھا جاچکا ہے، یہ پاکستان میں کسی بھی ڈرامے کی ایک قسط کو سب سے زیادہ دیکھے جانے کا ریکارڈ ہے۔
درحقیقت ڈرامے کی ہر قسط کو اوسطاً 70 لاکھ سے زائد دیکھا جارہا ہے۔
ڈرامے کی کہانی 13ویں صدی میں ’سلطنت عثمانیہ‘ کے قیام سے قبل کی ہے اور اس ڈرامے کی مرکزی کہانی ’ارطغرل‘ نامی بہادر مسلمان سپہ سالار کے گرد گھومتی ہے، جنہیں ’ارطغرل غازی‘ بھی کہا جاتا ہے۔
ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح 13ویں صدی میں ترک سپہ سالار ارطغرل نے منگولوں، صلیبیوں اور ظالموں کا بہادری سے مقابلہ کیا اور کس طرح اپنی فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھا۔