اچھی نیند مزاج کو ہی خوشگوار نہیں رکھتی بلکہ امراض قلب یا فالج جیسی جان لیوا بیماریوں کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے، چاہے جینیاتی طور پر یہ خطرہ بہت زیادہ ہی کیوں نہ ہو۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
درحقیقت تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ صحت مند نیند کسی فرد میں امراض قلب اور فالج کا خطرہ ایک تہائی حد تک کم کرسکتی ہے۔
ٹولین یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر نیند کا معیار بہت اچھا بنایا جائے تو یہ امراض قلب اور فالج کے متعدد کیسز کی روک تھام ممکن ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ ایسے افراد جن کی نیند کا اسکور 5 ہوتا ہے، ان میں خون کی شریانوں سے جڑے امراض کا امکان ناقص نیند کے شکار افراد کے مقابلے میں بہت کم ہوتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے یورپین ہارٹ جرنل میں شائع ہوئے اور اس کے دوران 3 لاکھ 85 ہزار سے زائد صحت مند افراد کے خون کے نمونوں کا تجزیہ کیا گیا اور ان جینز کو دیکھا گیا جن کا تعلق امراض قلب اور فالج سے جوڑا جاتا ہے۔
تجزیے میں تحقیقی ٹیم نے ان جینز کی بنیاد میں لوگوں میں امراض قلب اور فالج کے خطرے کی شرح کا تعین کیا، جبکہ تمام افراد کو صحت مند نیند کا اسکور بھی دیا گیا، یعنی ہر رات وہ کتنی دیر سوتے ہیں اور بے خوابی، خراٹے یا دن میں بہت زیادہ غنودگی کے شکار تو نہیں۔
ان لوگوں کو صفر سے 5 تک اسکور دیا گیا اور 5 سب سے صحت مند اسکور تھا جو ایسے افراد کے حصے میں گیا جو ہر رات 7 سے 8 گھنٹے سوتے تھے، بے خوابی کے شکا نہیں تھے، خراٹے یا دن میں غنودگی طاری نہیں ہوتی تھی۔
تحقیق کے دوران ساڑھے 8 سال میں امراض قلب یا فالج کے 7 ہزار سے زائد کیسز سامنے آئے اور محققین نے دریافت کیا کہ اچھی نیند لینے والے افراد میں امرض قلب کا خطرہ 35 فیصد جبکہ امراض قلب اور فالج دونوں کا خطرہ 34 فیصد کم ہوجاتا ہے۔
محققین نے دریافت کیا کہ جینیاتی طور پر جن افراد میں امراض قلب کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے، ان میں ناقص نیند کے نتیجے میں فالج اور امراض قلب کا خطرہ ڈیڑھ گنا بڑھ جاتا ہے، جبکہ ایسے افراد جن میں جینیاتی طور پر ان امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے، وہ بھی ناقص نیند کے نتیجے میں اس حفاظتی اثر سے محروم ہوجاتے ہیں۔
اس کے مقابلے میں اچھی نیند سے ایسے افراد میں بھی ان امراض کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔