پاکستانی اداکار و گلوکار محسن عباس حیدر اور ماڈل و اداکارہ نازش جہانگیر جلد ایک ساتھ ٹی وی اسکرین پر نظر آئیں گے ۔
خیال رہے کہ چند روز قبل سابق اہلیہ فاطمہ سہیل کی شکایت پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ کی جانب سے محسن عباس حیدر اور نازش جہانگیر کی گرفتاری کی خبریں سامنے آئیں تھیں تاہم اداکار نے ان خبروں کی تردید کردی تھی۔
محسن عباس نے کہا تھا کہ ان کی سابق اہلیہ سستی شہرت کے لیے ایسا کررہی ہیں اور نازش جہانگیر نے بھی فاطمہ سہیل پر تنقید کی تھی۔
دوسری جانب فاطمہ سہیل نے کہا تھا کہ میرے خلاف جعلی ویڈیو اور پوسٹس گردش کرتی رہیں اور مجھے سوشل میڈیا پر ہراساں کیا گیا، میں طویل عرصے تک خاموش رہی کیونکہ عدالت میں کارروائی چل رہی ہے، ایف آئی اے نے اس معاملے سے متعلق تفتیش کی اور میں پُرامید ہوں کہ مجھے جلد انصاف ملے گا۔
سابق اہلیہ کے ساتھ تنازع کی وجہ سے محسن عباس حیدر کے کیریئر کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے اور اب کچھ روز قبل محسن عباس حیدر نے چھوٹی اسکرین پر واپسی کا اعلان کیا۔
انہوں نے انسٹاگرام اسٹوری پر اپنے آنے والے ڈرامے کے سیٹ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے یہ اعلان کیا تھا۔
یہ تصویر ڈرامے کے ہدایت کار سہیل جاوید کی جانب سے سماجی رابطے کی معروف ویب سائٹ فیس بک پر پوسٹ کی گئی تھی جس میں ان کے ساتھ محسن عباس حیدر اور نازش جہانگیر بھی موجود تھے۔
محسن عباس کے آنے والے ڈرامے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ہدایت کار سہیل جاوید نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ دونوں اداکار جلد ‘گھمنڈی’ نامی ڈرامے میں دکھائیں دیں گے جسے عدنان صدیقی نے پروڈیوس کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک ‘ فیملی ڈراما’ ہے، ہم اس وقت زیادہ تفصیل نہیں بتاسکتے لیکن ڈرامے کا ٹیزر جلد سامنے آئے گا ۔
سہیل جاوید کا کہنا تھا کہ اس ڈرامے میں محسن عباس اور نازش جہانگیر مرکزی کردار ادا کررہے ہیں اس لیے ہم سب بہت پُرجوش ہیں۔
خیال رہے کہ محسن عباس حیدر پر ان کی سابق اہلیہ نے گزشتہ برس جولائی میں جنسی تشدد کرنے اور دھوکا دینے کا الزام عائد کیا تھا، جس کے بعد اداکار کے کیریئر کو بھی کافی نقصان پہنچا تھا۔
اداکار پر نہ صرف عام لوگوں نے تنقید کی بلکہ شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی شخصیات بھی ان کے خلاف نظر آئیں۔
بعدازاں ان دونوں نے ایک دوسرے کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا، جس کے بعد ان کے درمیان خلع ہوگئی تھی۔
محسن عباس حیدر کو ان الزامات کے بعد نجی ٹی وی چینل پر شو ‘مذاق رات’ سے بھی ہاتھ دھونا پڑا تھا جبکہ 3 ماہ تک وہ کسی پروجیکٹ میں کام کرتے ہوئے بھی نظر نہیں آئے تھے۔
جس کے بعد نومبر 2019 میں وہ اپنے نئے گانے کے ساتھ شوبز میں دوبارہ واپس آئے تھے۔
دوسری جانب اداکار و پروڈیوس عدنان صدیقی نے محسن عباس کی ڈراما انڈسٹری میں واپسی سے متعلق کہا کہ ‘ سب سے پہلے میں یہ سمجھتا ہوں کہ محسن عباس نے جو کیا اسے میڈیا میں نہیں آنا چاہیے تھا’۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘ یہ ایک بحث ہے اور میں اس کا حصہ نہیں بننا چاہتا لیکن مجھے لگتا ہے کہ لوگ صرف گپ شپ سے لطف اٹھاتے ہیں اور دوسروں کی پریشانیوں سے خوش ہوتے ہیں،کوئی کسی کی مدد نہیں کرنا چاہتا۔
عدنان صدیقی نے کہا کہ فرض کریں اگر آپ کسی ایسے شخص کو صرف اس کے ذاتی معاملات کی وجہ سے مستحق ہونے کے باوجود موقع نہیں دیتے تو کیا آپ اسے دباؤ کا شکار نہیں کررہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ محسن عباس کو آپ نے کافی سزا دے دی ہے، انہوں نے اپنا شو کھودیا لیکن ہم کسی کو کمانے سے روکنے والے کون ہوتے ہیں جب ہم روزگار فراہم نہیں کرسکتے تو ہمیں واپس لینے والے بھی نہیں ہونا چاہیے۔
اداکار نے مزید کہا کہ وہ اس لیے مانتے ہیں کہ آرٹ کو آرٹسٹ سے الگ ہونا چاہیے کہ انہوں نے بلال اشرف کا بیان پڑھا تھا جس میں انہوں نے لکھا تھا کہ ‘آرٹ کی کوئی حدود نہیں ہوتیں’ تو فن کی حد نہیں ہوتی لیکن فنکاروں کی ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ محسن عباس ماضی میں میری گڑیا، مقابل، دیوار شب ڈراموں میں بھی کام کرچکے ہیں۔