پاکستان

جیل میں حمزہ شہباز میں کورونا وائرس کی تشخیص، مسلم لیگ ن کا علاج کے لیے فوری ہسپتال منتقلی کا مطالبہ

Share

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قید مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کورونا وائرس میں مبتلا ہو گئے ہیں۔

حمزہ شہباز قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کے صاحبزادے ہیں اور وہ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف بھی ہیں۔

حمزہ شہباز میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد ان کی جماعت پاکستان مسلم لیگ ن نے پنجاب کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری کو خط لکھ کر حمزہ شہباز کو جیل سے اتفاق ہسپتال منتقل کرنے کی درخواست کی ہے۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز جو اس وقت کوٹ لکھپت جیل میں ہیں گذشتہ ایک ہفتے سے کورونا وائرس کا شکار ہیں۔ مسلم لیگ کے مطابق حمزہ شہباز کی میڈیکل ریکارڈ اتفاق ہسپتال میں موجود ہے اور ان کا ڈاکٹر رضوان اختر بہتر علاج کر سکتے ہیں۔

خط میں کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز کو میڈیکل ایمرجنسی کی بنیاد پر فوری طورپر ہسپتال منتقل کیا جائے۔

خیال رہے کہ لاہور کی احتساب عدالت نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور سابق وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز پر اختیارات کا ناجائز استعمال اور سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنانے کے مقدمات میں فرد جرم عائد کر رکھی ہے۔

ٹوئٹر پر اپنے ردعمل میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ان کے بیٹے نے پہلے مشرف اور اب ’نیازی نیب گٹھ جوڑ‘ کا مقابلہ کیا ہے۔ انھوں نے اپنے بیٹے کی صحت یابی کے لیے دعاؤں کی درخواست کی ہے۔

حمزہ شہباز کی کزن مریم نواز نے بھی ٹوئٹر پر حمزہ شہباز کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ انھیں ایک سال سے زائد عرصے تک ناانصافی اور غیر قانونی طور پر قید میں رکھا گیا ہے۔

مریم نواز نے اپنی ٹویٹ میں یہ بھی لکھا کہ ظالم افراد جنھوں نے حکمرانی کا لبادہ اوڑھ رکھا ہے یہ جان لیں کہ جب احتساب کا دن آئے گا اور وہ دن دور نہیں ہے تو اس وقت ان کے یہ ظالمانہ ہتھکنڈے بھی انھیں نہیں بچا سکیں گے۔

ایک اور ٹویٹ میں انھوں نے لکھا ’ابھی تو یہ تحقیق ہونا باقی ہے کہ گھر کا کھانا بند کر کے نواز شریف کو نیب میں کیا خوراک دی جاتی رہی کہ یکایک ان کی بیماری میں شدت آگئی، ان کے پلیٹلٹس خطرناک حد تک گر گئے اور انھیں ہارٹ اٹیک ہوا۔ سوال تو یہ بھی ہے کہ کال کوٹھڑی میں بند تنہا قیدی کورونا وائرس کی زد میں کیسے آگیا ؟‘

پاکستان مسلم لیگ(ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے بھی حمزہ شہباز میں کورونا وائرس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حمزہ تین روز سے بخار میں مبتلا ہیں۔

مریم اورنگزیب نے مطالبہ کیا کہ حمزہ شہباز کو کوٹ لکھپت جیل سے فوری ہسپتال منتقل کیا جائے اور ان کے علاج کے لیے تمام قانونی ذمہ داریاں پوری کی جائیں۔

مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ علاج میں سستی یا لاپرواہی سے نجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی صحت خطرے سے دوچار ہو سکتی ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار نے ٹویٹ کیا ’حمزہ شہباز کو کورونا ہونے کی خبر سن کر شدید پریشانی ہوئی۔ حمزہ اس فاشسٹ حکومت کے بد ترین سیاسی انتقام کا شکار ہے اور ایک لمبے عرصہ سے ناکردہ گناہوں کی سزا کاٹ رہا ہے۔‘

انھوں نے مطالبہ کیا کہ حمزہ شہباز کو فی الفور تمام میڈیکل سہولیات فراہم کی جائیں۔

صحافی حامد میر لکھتے ہیں ’اللّٰہ تعالیٰ حمزہ شہباز سمیت پاکستان میں کورونا وائرس کے تمام مریضوں کو صحت عطا فرمائے۔ حکومت کو چاہیے کہ جیلوں میں اس وبا کو پھیلنے سے روکےاس سلسلے میں این سی او سی کو جنگی بنیادوں پر اقدامات کرنے ہوں گے یہ وبا جیل کے عملے کے ذریعہ مزید پھیل سکتی ہے۔‘

سوشل میڈیا پر مسلم لیگ کے رہنماؤں کے علاوہ کارکنان کی طرف سے بھی حمزہ شہباز کی رہائی اور ہسپتال منقتلی کے مطالبات اوران کی صحت یابی کے لیے دعائیں کی جا رہی ہیں۔

خیال رہے اس سے قبل میاں شہباز شریف میں بھی کورونا وائرس کا شکار ہوئے تھے۔

پاکستان میں کورونا وائرس کے حوالے سے حکومتی ویب سائٹ کووڈ 19 کے اعدادو شمار کے مطابق بظاہر ملک میں کورونا کی وبا ایک بار پھر سر اٹھا رہی ہے اور حالیہ دنوں میں متاثرین کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

گذشتہ روز یعنی 12 ستمبر کو پاکستان نے 31,411 افراد کے ٹیسٹ کیے۔ یاد رہے یہ اب تک ٹیسٹنگ کی دوسری سب سے بڑی تعداد ہے۔

کورونا

گذشتہ روز پاکستان میں 526 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ ہلاکتوں کی تعداد چھ رہی۔

پاکستان میں اس وقت کورونا وائرس کے 5,673 فعال متاثرین موجود ہیں۔