اعتراف، سچ، اور حق گوئی
اعترافِ جرم ہو یا اعترافِ گناہ، ان دونوں باتوں میں ایک بات مشترک ہے اور وہ ہے سچائی کا سامنا۔
اعترافِ جرم ہو یا اعترافِ گناہ، ان دونوں باتوں میں ایک بات مشترک ہے اور وہ ہے سچائی کا سامنا۔
پتہ نہیں آپ کو کیسامحسوس ہوتا ہے لیکن سچ پوچھیے تو مجھے جب کوئی یہ خبر دیتا کہ آج ایک
نسل پرستی ایک ایسا زہر ہے جو ہمارے سماج میں اب بھی پھیلا ہوا ہے اورہزاروں لوگوں کی جان لے
ان دنوں ہر کوئی ایک بات اخلاقی طور پر یا شکایت کے طور پر ضرور کہتا ہے کہ آپ ’آن
ماہِ رمضان بھی گزر گیا اور عید بھی بحالتِ مجبوری لوگوں نے منائی۔ لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا
جانِ بہار! سامنے آؤ کہ عید ہےدیدار اپنا مجھکو کراؤ کہ عید ہے ان دورییوں نے حال عجب کر دیا
یہ کیسی عید ہے جس میں نہ خوشی ہے نہ گلے ملنا ہے۔ کمبخت کرونا نے ہم سب کی عید
انسان پیدائش سے لے کر مرتے دم تک کسی نہ کسی سے امید لگائے زندگی بسر کرتاہے۔خواہ وہ سائنسی ہو،
جب سے لاک ڈان کی شروعات ہوئی ہے تب سے برطانیہ سمیت پوری دنیا میں انسان کا جینا دو بھر
کیا کبھی ہم نے سوچا ہے کہ مکافاتِ عمل کیا ہے؟ مکافاتِ عمل کا مطلب عمل کا بدلہ، وہ عمل