’’ماموں فوت ہو گئے‘‘
جس پیشے یعنی صحافت کو اوائل عمری ہی میں جنونی لگن کے ساتھ اپنایا تھا ان دنوں شدید نوعیت کے
جس پیشے یعنی صحافت کو اوائل عمری ہی میں جنونی لگن کے ساتھ اپنایا تھا ان دنوں شدید نوعیت کے
چار برس پہلے کا واقعہ ہے۔پنجاب کے ایک نامور سیاسی خاندان سے تعلق رکھنے والے ایک بہت ہی بااثر صاحب
نئی سازشی کہانی مارکیٹ میں آگئی ہے۔پھیلایا اسے بھی بہت مہارت سے جارہا ہے۔ اسے بیان کرنے سے قبل اگرچہ
میں جس سے بال ترشواتا ہوں وہ میرا بہت خیال رکھتا ہے۔اس کی دیرینہ خواہش ہے کہ ازخود اس کی
یہ کالم شروع کرتے ہی خبر آئی ہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت بہت تیزی سے گرکر اس
آپ میں سے کئی دوستوں کو بھی فون کے ذریعے کافی لوگوں نے وہ ویڈیو بھیجی ہوگی۔ آغاز اس ویڈیو
بدھ کی شام پارلیمان کے پریس لائونج میں رکھے ایک صوفے میں دبک کر میں نے مخدوم شاہ محمود قریشی
آنکھ کھلتے ہی فون دیکھنے کی مجبوری لاحق ہوچکی ہے۔بدھ کی صبح بھی اس عمل سے گزرا تو سرچکراگیا۔ صحافی
گزشتہ برس مولانا فضل الرحمن اپنے ’’آزادی مارچ‘‘ کے ساتھ اسلام آباد آئے تو نواز شریف کے نام سے منسوب
قطر کے شہر دوحہ میں امریکہ اور طالبان کے مابین ایک معاہدے پر دستخط ہوئے تو ہمارے ہاں مبارک سلامت