آئی آفت کئی طرح ...
مومن خان مومنؔ ، غالب کے ہم عصر تھے۔ دونوں باکمال شاعر تھے مگر دونوں کے فکر و اندازِ زندگی
مومن خان مومنؔ ، غالب کے ہم عصر تھے۔ دونوں باکمال شاعر تھے مگر دونوں کے فکر و اندازِ زندگی
از آسمانِ شعر و ادب عالمِ بالا عزیز من شبلی فراز! ارے بھتیجے یہ نامہ دیکھ کر تم حیران تو
یادش بخیڑ! مڑحوم جہانگیڑ بدڑ کے قریبی دوست اسے بادشاہ جی کہتے تھے، بدڑ زمانہ طالبعلمی سے سیاست میں آ
کرم، قسمت اور تقدیر کے عجب رنگ ہیں،تقدیر فقیر کو بادشاہ اور بادشاہ کو فقیر بنا دیتی ہے۔ کسی فرد
شہباز شریف جب سے پاکستان آئے ہیں میرے ذہن میں سوالات کلبلاتے تھے، میں اُن سے پوچھنا چاہتا تھا کہ
پسند اپنی اپنی، خیال اپنا اپنا۔ دوسرے جو مرضی کہیں میرا سپر ہیرو فیصل واوڈا ہے۔ کورونا کے بحرانی دور
میرے ہم دم، میرے ہم نفس، تم ناراض ہو گے، مجھ سے خفا ہو گے مگر میں تمہارا اور اپنا
یادش بخیر ہفت روزہ دھنک کے دورِ عروج میں مالک ایڈیٹر سرور سکھیرا ’’اِن اور آئوٹ‘‘ کے عنوان سے نامی گرامی
تم بھول گئے، تمہاری یادداشت بڑی ہی کمزور ہے۔ تم تو یہ بھی بھول گئے کہ جس عمارت پر تم
یہ دونوں ایک ہی ٹیم میں تھے، یہ بھی شہرت کی انتہا پر تھا اور وہ بھی بہت چاہا جاتا