چند بے ضرر سالانہ پیش گوئیاں
پیش گوئی کرنے میں کیا جاتا ہے۔ پوری ہوگئی تو واہ واہ۔ نہ ہوئی تو ڈھیلے منہ سے کہہ دیا
پیش گوئی کرنے میں کیا جاتا ہے۔ پوری ہوگئی تو واہ واہ۔ نہ ہوئی تو ڈھیلے منہ سے کہہ دیا
ہر ذی نفس، خیال اور ادارے کی ایک طبعی عمر ہوتی ہے۔ کچھ حادثات میں ختم ہو جاتے ہیں اور
عام طور پر عدلیہ کے تاریخی فیصلوں کا متن اخبارات میں تفصیلاً شائع کر دیا جاتا ہے۔ ٹی وی چینلز
مجھے واقعی اندازہ نہیں کہ باکرداری اور بد کرداری میں کیا فرق ہے۔ سچائی جانچنے کی کسوٹی کیا ہے اور
یہ بات ہمیں گھر سے درس گاہ تک متواتر ازبر کرائی جاتی ہے کہ ہر معاملے کے دو پہلو ہوتے
ریاستِ مدینہ عرف پاکستان کے امیر المومنین کی گوناگوں مصروفیات کا مجھ ناچیز کو بخوبی احساس ہے۔ یہ بھی اندازہ