اسد عمر کا ”اچھے دنوں“ کا انتظار
”ہم درد کے ماروں“ کو بالآخر مان لینا چاہیے کہ ”اپنے“ اپنے ہی رہتے ہیں۔ خدانخواستہ ان کے ہاتھوں لاہور
”ہم درد کے ماروں“ کو بالآخر مان لینا چاہیے کہ ”اپنے“ اپنے ہی رہتے ہیں۔ خدانخواستہ ان کے ہاتھوں لاہور
لاہور ایک طویل عرصے سے علم و ادب کا مرکز مانا جاتا ہے مگر گزشتہ کئی برسوں سے کوئی مختلف
ڈاکٹر شیریں مزاری صاحبہ کے نظریات سے مجھے شاذہی اتفاق رہاہے۔ بھارت میں ہندو انتہا پسندی کا لیکن رواں صدی
یہ آج سے کم و بیش چالیس برس پہلے کی بات ہے میں نے اور حضرت شاہ نے ہسپانیہ (اسپین)
گزری جمعرات میں طلعت حسین کے ٹی وی شو میں شامل ہوا۔ 9مئی 2023ءکے واقعات اس شو کا موضوع تھے۔عاشقان
چار سال پہلے کی بات ہے، ملک کے دور افتادہ علاقے میں ایک رہنما احتجاجی مارچ کر رہا تھا ،
ہماری سیاست پر ایک اور عشرہ زیاں گزر گیا۔ پیدا کرنے والے کی قسم، ہمیں گزرنے والے ناٹک پر کوئی
کھلونوں کی دوکانوں راستہ دو میرے بچے گذرنا چاہتے ہیں (نامعلوم) عاصم 12 برس کا ہے۔ لاہور میں گلبرگ کے
برطانیہ کی طرح امریکہ میں بھی عمران خان کے چاہنے والے بے شمار ہیں۔ امریکہ میں مقیم عاشقان عمران کی
آپ بھی کہیں گے وہ بات سارے فسانے میں جس کا ذکر نہ تھا وہ میں کہاں سے لے کر