کترینہ کیف: ’میری ساس پراٹھے کھلانے کی ضد کرتی تھیں، اب وہ میرے لیے صحت مند کھانا بناتی ہیں‘
بالی ووڈ اداکارہ کترینہ کیف کا کہنا ہے کہ ان کی ساسو ماں ان کی ڈائٹنگ میں مدد کرتے ہوئے ان کے لیے سویٹ پوٹیٹوز یعنی شکر قندی بناتی ہیں۔
مشہور ٹی وی شو ’کپل شرما شو‘ میں بات کرتے ہوئے کترینہ نے کہا کہ ’پہلے ممی جی مجھے پراٹھے کھلانے کی ضد کیا کرتی تھیں لیکن چونکہ اب وہ جان چکی ہیں کہ میں پابندی سے ڈائٹنگ کرتی ہیں اس لیے اب وہ میرے لیے صحت مند کھانا بناتی ہیں۔‘
کترینہ نے یہ بھی بتایا کہ ان کی ساس پیار سے انھیں ’کِٹو‘ پکارتی ہیں۔
کترینہ کا کہنا ہے کہ انھیں وکی کوشل کے بارے میں سب سے زیادہ جو اچھی بات لگی وہ اپنے گھر والوں خاص طور پر اپنے والدین اور بھائی کے ساتھ ان کا رویہ تھا حالانکہ کچھ چیزیں قدامت پسند بھی تھیں لیکن ’مجھے یہ احساس ہوا کہ وکی جو وفاداری، احترام اور محبت اپنے عزیزوں کے لیے رکھتے ہیں ان کا ویسا ہی رویہ شادی کے بعد اپنے بیوی بچوں کے ساتھ بھی ہو گا۔‘
کترینہ کیف آج کل اپنی فلم ’فون بھوت‘ کے پروموشن میں مصروف ہیں جس میں ان کے ساتھ ایشان کھٹر اور سدھانت چترویدی اہم کردار میں ہیں۔
یہ فلم چار نومبر کو ریلیز ہونے والی ہے اور اسی سلسلے میں وہ اپنے پرانے دوست سلمان خان کے شو بگ باس پر بھی گئی تھیں جہاں انھوں نے مشہور گانے ’ٹپ ٹپ برسا پانی‘ پر سلمان کو ڈانس کرنا سکھایا۔
’پہلی بار سلمان کو دیکھا تو مایوسی ہوئی کیونکہ ان کا قد بہت چھوٹا لگا‘
ادھر سورج برجاتیہ بھی اپنی نئی فلم ’اونچائی‘ کی ریلیز کی تیاری اور پروموش کر رہے ہیں۔
یہ فلم نئی اس لیے بھی کہی جا سکتی ہے کیونکہ اس کا پلاٹ، کہانی اور انداز برجاتیہ فلموں سے ہٹ کر ہے۔
برجاتہ کی فلموں میں ’وواہ، ہم آپ کے ہیں کون، ہم ساتھ ساتھ ہیں، پریم رتن دھن پایو اور میں نے پیار کیا جیسی فیملی ڈرامہ فلمیں شامل ہیں اور فلم اونچائی بالکل مختلف ہے۔
بہرحال فلم کے پروموشن کے دوران سلمان خان کے بارے میں بات کرتے ہوئے سوج برجاتیہ کا کہنا تھا کہ سلمان خان کی پہلی سپر ہٹ یا بلاک بسٹر فلم ’میں نے پیار کیا ‘بطور ہدایت کار ان کی بھی پہلی فلم تھی۔
سورج برجاتیہ نے بتایا کہ وہ فلم کے لیے نئے ہیرو کی تلاش میں تھے جس کے لیے سلمان ان کے دفتر آئے اور جب انھوں نے پہلی بار سلمان کو دیکھا تو انھیں مایوسی ہوئی کیونکہ سلمان کا قد انھیں بہت چھوٹا لگا اور دیکھنے میں وہ زیادہ اچھے نہیں لگے۔
لیکن جب سلمان نے انھیں اپنی تصویریں دکھائیں تو وہ حیران رہ گئے۔ پھرانھیں لگا کہ سلیم خان جیسے بڑے فلمساز کا بیٹا ان کی فلم میں کام کیوں کریگا لیکن سکرپٹ سننے کے بعد سلمان نے فوراً ہاں کردی۔ سورج کا کہنا تھا کہ اس کے بعد سلمان اور انھوں نے ایک ساتھ کئی سپر ہٹ فلمیں دیں۔
نوے کی دہائی میں ایک کے بعد ایک رومانٹک ہٹ فلمیں دینے والے سلمان خان 2010 کی دہائی میں ایکشن ہیرو بن گئے۔ ایک ایسا ہیرو جسے ولن کی سینکڑوں گولیاں چھو بھی نہیں سکتیں جبکہ اس کی ایک ہی گولی سے کئی غنڈے ڈھیر ہو جاتے ہیں۔
اب بالی ووڈ کے یہ بھائی جان جلد ہی ’کسی کا بھائی کسی کی جان‘ میں ایسے ہی کرشمے کرتے نظر آئیں گے اور اس کے بعد ٹائیگر تھری میں بھی اپنے جلوے دکھائیں گے۔
’میں نے اور میری بہن نے ایک ہی شخص کو ڈیٹ نہیں کیا‘
جھانوی کپور نے اس بات کی تردید کی ہے کہ انھوں نے اور ان کی بہن خوشی نے الگ الگ وقت میں ایک ہی شحص کو ڈیٹ کیا۔
اداکارہ جھانوی کپور سے جب پوچھا گیا کہ انھوں نے اپنے بارے میں اب تک سب سے عجیب وغریب کیا افواہ سنی ہے تو جواب میں جھانوی کا کہنا تھا کہ ایک افواہ کے مطابق انھوں نے اور ان کی بہن نے ایک ہی شخص کو ڈیٹ کیا ہے۔
دراصل کچھ عرصہ پہلے سوشل میڈیا پر ایسی افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ ایک زمانے میں جھانوی اپنے بچپن کے دوست اکشت راجن کو ڈیٹ کر رہی تھیں اور بعد میں ان کی بہن نے بھی اکشت کو ڈیٹ کیا تھا۔
ویب سائٹ بالی وو ببل سے بات کرتے ہوئے جھانوی نے بتایا کہ اکشت ان کے بچپن کے دوست ہیں اور بہت قریب ہیں تاہم افواہیں پھیلنے لگیں کہ پہلے میں نے اکشت کو ڈیٹ کیا اور پھر ان کی بہن خوشی اکشت کو ڈیٹ کر رہی ہیں۔
جھانوی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم دونوں میں سے کسی نے اکشت کو ڈیٹ نہیں کیا کیونکہ اکشت ہمارا بچپن کا دوست ہے اور ہم تینوں بیسٹ فرینڈز ہیں‘۔
’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کے چرچے
انڈیا کے باکس آفس کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے سنیما گھروں میں پیسہ کمانے والی انڈین فلموں کو اس بار ایک پاکستانی فلم نے جم کر ٹکر دی ہے۔
فواد خان اور ماہرہ خان کی فلم ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ نے اکشے کمار کی فلم ’رام سیٹو‘ اور اجے دیوگن کی فلم ’تھینک گاڈ‘ کو بیرون ممالک میں کمائی اور مقبولیت میں پیچھے چھوڑ دیا۔
بالی ووڈ کی یہ دونوں فلمیں بُری طرح ناکام رہی ہیں جبکہ ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ ریلیز کے دو ہفتے بعد بھی جم کر کمائی کر رہی ہے۔
یورپ کی طرح امریکہ میں بھی فلم شائقین کی پہلی پسند ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ ہی رہی۔ مولا جٹ اور نوری نت کی خونخوار لڑائی اور ترکی بہ ترکی ڈائیلاگ پر لوگوں کی تالیوں اور سیٹیوں سے ظاہر ہوتا تھا کہ فلم پیسہ وصول رہی ہے۔