ایپی فینی کا تہوار: عقیدت مند مسیحیوں کی یورپ اور روس کے برفیلے پانیوں میں ڈبکیاں
روس اور مشرقی یورپ میں عقیدت مند آرتھوڈاکس مسیحی کلینڈر کے سب سے اہم تہوار ایپیفینی یا عیدِ ظہور کے سلسلے میں برفیلے پانیوں میں ڈبکیاں لگا رہے ہیں۔
19 جنوری کو منایا جانے والا یہ تہوار دریائے اُردن میں پیغمبر عیسیٰ کے بپتسمے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔
اس موقعے پر کئی آرتھوڈاکس مسیحی خود کو برفیلے پانی میں کیے گئے سوراخوں میں ڈبوتے ہیں۔ وہ مقدس تثلیث کی تعظیم کرنے کے لیے تین مرتبہ ڈبکی لگاتے ہیں۔
مانا جاتا ہے کہ یہ رواج عبادت گزاروں کے لیے صحت کا پیغام بنتا ہے اور ان کے گناہوں کو دھو ڈالتا ہے۔ اوپر موجود تصویر میں ایک آرتھوڈاکس پادری روس کے دارالحکومت ماسکو کے باہر پانی پر دم کر رہے ہیں۔
عبادت گزاروں کا کہنا ہے کہ ایپی فینی کے موقع پر ہر پانی مقدس ہو جاتا ہے۔ کچھ لوگوں کا یہ بھی ماننا ہے کہ منجمد ہوتا پانی صحت کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے۔
سربیا کے آرتھوڈاکس مسیحی بلغراد کے دریائے ساوا کے ٹھنڈے پانی میں ڈبکی لگا رہے ہیں۔
اس تصویر میں روس کے شہر اومسک میں ایک خاتون پانی میں ڈبکی لگا رہی ہیں۔ یہاں درجہ حرارت منفی 10 ڈگری سینٹی گریڈ (14 فارن ہائیٹ) تک پہنچ چکا ہے۔
اومسک کے ایک جیل میں سپاہی قیدی کو ڈبکی لگاتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔
عبادت گزار بلغراد کے دریائے ساوا میں ڈبکی لگانے کے بعد تصویر بنوا رہے ہیں۔