اسلام آباد میں پولیس ناکے پر فائرنگ سے دو پولیس اہلکار ہلاک، کالعدم جماعت نے ذمہ داری قبول کر لی
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تھانہ ترنول کی حدود میں پولیس چوکی پر نامعلوم افراد کی جانب سے کی گئی فائرنگ کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ رات 10 بجے کے لگ بھگ تھانہ ترنول سے 300 میٹر دور جی ٹی روڈ پر 26 نمبر چونگی کے قریب پولیس ناکے پر پیش آیا۔
ابتدائی طور پر کالعدم جماعت حزب الاحرار نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
تھانہ ترنول کے مطابق واقعے میں پولیس اے ایس آئی محسن ظفر اور ہیڈ کانسٹیبل سجاد احمد ہلاک ہوئے ہیں۔
پولیس کے مطابق اے ایس آئی محسن ظفر کی ہلاکت موقع پر ہی واقع ہو گئی تھی تاہم ہیڈ کانسٹیبل کو شدید زخمی حالت میں پمز ہسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکے۔
پولیس ذرائع کے مطابق فائرنگ کا واقعہ پیش آنے سے چند منٹ قبل پولیس نے ایک مشکوک گاڑی کو روک کر اس کی تلاشی لی تھی اور اس گاڑی سے اسلحہ برآمد ہوا تھا۔
تاہم اس واقعہ کی ابتدائی تفتیش کرنے والے ایک پولیس افسر نے بی بی سی کو بتایا کہ اسلام آباد کے علاقے نصیر آباد میں رات نو بجے کے قریب ایک وردات ہوئی تھی جس کی اطلاع ملنے کے بعد ترنول چوکی پر سکیورٹی کو سخت کیا گیا تھا۔
انھوں نے بتایا کہ فائرنگ کرنے والے حملہ آور دو موٹر سائیکلوں پر سوار تھے جبکہ نصیر آباد میں وردات کرنے والے بھی دو موٹر سائیکلوں پر ہی سوار تھے۔ پولیس افسر کے مطابق جب ان موٹر سائیکل سوار افراد کو ناکے پر روکا گیا تو انھوں نے فائرنگ کر دی۔
پولیس کو جائے وقوعہ سے 25 گولیوں کے خول ملے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دو اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ ملزمان کو ٹریس کر لیا گیا ہے۔