کورونا کیسز سامنے آنے پر 10 سکول، ایک یونیورسٹی بند
پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا کے بعد بلوچستان میں بھی کورونا کیسز سامنے آنے پر 10 سکول اور ایک یونیورسٹی بند کر دی گئی۔
کورونا کے خطرات کم نہ ہوئے، تعلیمی ادارے کھلنے کے بعد کیسز سامنے آگئے، طلبہ اور سٹاف کے متاثر ہونے پر چاروں صوبوں میں کئی تعلیمی ادارے بند کرا دئیے گئے۔
پنجاب میں سکول کھلنے کے بعد 32 بچے اور 2 ملازمین کورونا کا شکار ہوگئے۔ سندھ میں تعلیمی ادارے کھلنے کے بعد 89 بچوں اور ملازمین میں کورونا کی تصدیق ہو چکی ہے۔
بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں بھی کورونا وائرس کے کیسز سامنے آگئے۔ کوئٹہ، ژوب، گوادر اور ڈیرہ بگٹی میں 10 سکول اور ایک یونیورسٹی بند کر دی گئی۔
خیبرپختونخوا میں 13 اساتذہ میں مہلک وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔ ٹانک اور مالاکنڈ کے دو سکولوں میں ایک، ایک کلاس روم بند کر دیا گیا، دیر بالا کے نجی سکول سے بھی دو کیس سامنے آگئے۔
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ 6 ماہ تعلیمی ادارے بند ہونے سے تعلیم متاثر ہوئی، طلبہ کی صحت ہماری پہلی ترجیح ہے، کوئی بھی فیصلہ وزارت صحت کی ہدایات کے مطابق ہی کیا جائے گا۔
دوسری جانب کورونا وائرس سے 7 افراد جاں بحق ہوگئے، جس کے بعد اموات کی تعداد 6 ہزار 415 ہوگئی۔ پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 5 ہزار 31 ہوگئی۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 645 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں 98 ہزار 272، سندھ میں ایک لاکھ 33 ہزار 362، خیبر پختونخوا میں 37 ہزار 270، بلوچستان میں 14 ہزار 138، گلگت بلتستان میں 3 ہزار 412، اسلام آباد میں 16 ہزار 86 جبکہ آزاد کشمیر میں 2 ہزار 491 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ملک بھر میں اب تک 31 لاکھ 26 ہزار 380 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 35 ہزار 720 نئے ٹیسٹ کئے گئے، اب تک 2 لاکھ 92 ہزار 44 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 562 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
پاکستان میں کورونا سے ایک دن میں 7 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 6 ہزار 415 ہوگئی۔ پنجاب میں 2 ہزار 226، سندھ میں 2 ہزار 459، خیبر پختونخوا میں ایک ہزار 258، اسلام آباد میں 180، بلوچستان میں 145، گلگت بلتستان میں 81 اور آزاد کشمیر میں 66 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔