شرم تم کو مگر نہیں آتی!
مرزاغالب نے یہ شعر "کعبہ کس منہ سے جاؤ گے غالب۔شرم تم کو مگر نہیں آتی"کہا تو خود کے لئے
مرزاغالب نے یہ شعر "کعبہ کس منہ سے جاؤ گے غالب۔شرم تم کو مگر نہیں آتی"کہا تو خود کے لئے
محبت ہوئی اک حسیں دلربا سے سو دل خود سے بیزار رہنے لگا ہے کبھی پاس آتے، کبھی دور جاتے کبھی سہمے رہتے کبھی تو یہ دھڑکن بھی گھبرائی رہتی قدم لڑکھڑاہٹ سے بَل کھاتے رہتے نہ دن کی خبر اور نہ راتوں کو سوئے کبھی پھرتے رہتے یوں ہی کھوئے کھوئے نہ منزل کی چاہت، نہ رستوں پہ آہٹ سمجھ میں تو آتا سمجھ کچھ نہ پاتا کبھی کچھ بناتا، کبھی کچھ بناتا کبھی مول لی عشق میں ہر مصیبت پہ ہمت نہ ہاری تبھی پوچھتی ہے حسینہ وہ مجھ سے محبت ہے تم کو تو کیسی محبت نہ اقرار کوئی، نہ اظہار کوئی بھلا کرتا ہے اس طرح پیار کوئی میں کہتا ہوں مجھ کو محبت ہے تم سے
مختلف ریسرچ سے یہ پتہ چلتا ہے کہ جرم کی واحد سب سے اہم وجہ خود سے نفرت ہے۔ جس
فخر دیں ناز کردگار علی سارے ولیوں کے تاجدار علی ان کو زیبا لقب ہے شیر خدا حق علی ہیں ہیں ذی وقار علی مرتبہ کوئی ان کا کیا جانے دین برحق کی ہیں پکار علی دین کو جس نے سربلند کیا ہے تمہارا وہ شاہکار علی وار جس کا ہے برق کی صورت آپ کی ہے وہ ذوالفقار علی اس نے سجدے میں سر کٹایا ہے ہے نمازوں کا افتخار علی میری آنکھوں کی پیاس بجھ جائے دیکھ لوں آپ
8 مارچ’انٹرنیشنل ویمنز ڈے‘ یعنی عالمی خواتین کے دن کے طور پر پوری دنیا میں منایا جاتا ہے۔یہ دن خواتین
روس اور یوکرین کے جنگ کو ایک سال بیت چکا ہے اور اب تک اس مسئلے کا کوئی حل نطر
بچپن میں ہوا بھرے بیلون اڑانے کا بڑا شوق تھا۔ جیسے ہی غبارے بیچنے والا ہمارے گھر کے پاس سے
بچپن سے اردو پڑھتے پڑھتے جوان ہوگیا ۔ پھر یوں ہوا کہ ہم نے اردو سے عشق کیا تو تو
برطانیہ سمیت دنیا کے بیشتر ممالک میں شادی کا رواج آج بھی عام اور اہم مانا جاتا ہے۔ تمام مذہب
دنیا جب سے قائم ہوئی ہے انسان نے اپنے دولت اور طاقت سے غلام بنانے کی ر وایت کو قائم