یونان: تارکین وطن کی گاڑی کو حادثہ، پاکستانی شخص ہلاک
شمالی یونان میں تارکین وطن کی اسمگلنگ میں ملوث ایک کار حادثے کا شکار ہوگئی، جس کے نتیجے میں ڈرائیور ہلاک اور تمام 9 مسافر زخمی ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ جمعرات کی شام ہونے والے حادثے میں ہلاک ہونے والے ڈرائیور کا تعلق پاکستان سے ہے اور انہیں شبہ ہے کہ پاکستانی شخص اسمگلنگ کے ریکٹ کے لیے کام کرتا تھا۔
پولیس کے مطابق زخمی ہونے والے مسافروں میں سے بھی مبینہ طور پر ایک پاکستانی اسمگلر ہے جبکہ دیگر 8 افغان باشندے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ گاڑی شمالی شہر کاوالا کے قریب پولیس ٹریفک چوکی پر روکی گئی تھی تاہم وہ وہاں سے بھاگ گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں انتہائی تیزرفتاری کے باعث گاڑی سڑک سے نیچے چلی گئی تھی۔
حکام نے بتایا کہ تمام زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ہر سال ہزاروں تارکین وطن اور مہاجرین ہمسایہ ملک ترکی سے یونان میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔
ان میں سے بیشتر ترکی کے ساحل سے یونانی جزیروں کی طرف جاتے ہیں تاہم چند شمال مشرقی تھریس خطے میں زمینی سرحد کے پار بھی جاتے ہیں اور یونان کے دوسرے بڑے شہر تھیسالونیکی کا رخ کرتے ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق تھریس میں حکام نے رواں سال ستمبر میں 804 تارکین وطن اور 49 اسمگلروں کو حراست میں لیا تھا۔
یہ تعداد 2019 کے اسی مہینے کے مقابلے میں کم تھی جہاں 2019 میں ایک ہزار 446 تارکین وطن اور 56 اسمگلرز کو حراست میں لیا گیا تھا۔