دنیابھرسے

کمبوڈیا: ہوٹل اور کیسینو میں آگ لگنے سے 19 افراد ہلاک، متعدد زخمی

Share

کمبوڈیا کے ایک کسینو میں آگ لگنے سے کم از کم 19 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جب کہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

 رپورٹ کے مطابق حکام نے امدادی کاموں میں شریک اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ کس طرح متاثرین نے آگ سے بچنے کے لیے عمارت کی چھت سے چھلانگ لگائی۔

تھائی سرحد کے قریب واقع کمبوڈیا کے شمال مغرب کے شہر پوپیٹ میں موجود گرینڈ ڈائمنڈ سٹی ہوٹل کیسینو میں بدھ کی رات دیر گئے آگ بھڑک اٹھی۔

کمبوڈیا کے صوبے بانتیئی مینچیئی کے محکمہ اطلاعات کے ڈائریکٹر نے کہا کہ اب تک 19 افراد ہلکا ہوچکے ہیں جب کہ ہم ابھی لاشیں اور ہڈیاں دیکھ رہے ہیں، نہوں نے خدشتہ ظاہر کیا کہ مرنے والے افراد کی تعداد زیادہ ہوسکتی ہے جب کہ دادی کارکن ابھی تک کمپلیکس کے کچھ حصوں تک نہیں پہنچے ہیں۔

تھائی ریسکیو گروپ رومکاتانیو فاؤنڈیشن کے رضاکار اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ٹیم رات 2 بجے کے قریب جائے وقوع پر پہنچی اور لوگوں کو عمارت سے چھلانگ لگاتے دیکھا۔

رضا کار نے بتایا کہ میں نے لوگوں کو عمارت سے باہر نکلتے ہوئے دیکھا، انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ شعلوں سے بچنے کے لیے چھت پر چڑھ گئے، پھر ہم نے کچھ لوگوں کو عمارت کی چھت سے نیچے چھلانگ لگاتے ہوئے دیکھا۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دکھایا گیا کہ کسینو کی عمارت شعلوں کی لپیٹ میں ہے، فائر فائٹرز آگ پر قابو پانے کی جدوجہد کر رہے ہیں اور امدادی کارکن لوگوں کو جلتی عمارت سے نکالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

ایک ویڈیو کلپ میں ایک شخص کھڑکی کے کنارے پر بیٹھا نظر آرہا ہے جب اس کے پیچھے دھواں اٹھ رہا ہے، دوسری ویڈیو میں کچھ لوگ عمارت کے ایک کونے میں جمع ہیں جب کہ شعلے ان کی جانب لپک رہے ہیں ۔

تھائی وزارت خارجہ کے ذرائع نے کہا کہ وہ کمبوڈیا کے حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور تعاون کر رہے ہیں جس میں ہماری طرف سے فائر ٹرک بھیجنا بھی شامل ہے۔

تھائی حکام نے بتایا کہ 50 سے زیادہ متاثرین کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا، صوبہ سا کائیو کے گورنر نے کہا کہ آگ کی لپیٹ میں آنے والے مزید 60 کے قریب افراد کو تھائی ہسپتالوں میں طبی امداد فراہم کرنے کے بعد ڈسچارج کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ تھائی ہسپتالوں میں 79 تھائی، 30 کمبوڈین اور 8 انڈونیشین شہریوں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی گئیں۔

امدادی سرگرمیوں میں شریک ایک رضاکار نے بتایا کہ آگ پہلی منزل سے شروع ہوئی اور قالینوں کو لپیٹ میں لینے کے بعد تیزی سے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔