نیٹو اجلاس میں یوکرین کو جرمن ساختہ لیپرڈ ٹینک فراہم کرنے پر اتفاق نہ ہوسکا
پولینڈ کے دفاعی وزیر کا کہنا ہے کہ جرمنی میں اتحادی ممالک سے ملاقات کے دوران یوکرین کو لیپرڈ 2 ٹینک فراہم کرنے کے حوالے سے فیصلہ نہیں ہوسکا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق جرمنی کے رامسٹین ایئربیس میں پولینڈ کے وزیر دفاع ماریئس بلاسزک نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج کی کانفرنس میں 15 ممالک کے وزرائے دفاع نے یوکرین کو لیپڑ ٹینک فراہم کرنے کے حوالے سے بات چیت کی تھی’۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یوکرین کی مدد کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے چاہیے تاکہ جنگ نیٹو کے علاقے تک نہ پھیل سکے۔
دوسری جانب پولینڈ کے ڈپٹی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ پولینڈ جرمنی کی ری-ایکسپورٹ منظوری کے بغیر یوکرین کو لیپرڈ 2 ٹینک فراہم کرسکتا ہے۔
جرمنی کے وزیردفاع بورس پیسٹورئیس نے اس بات کی تردید کی کہ جرمنی یکطرفہ طور پر یوکرین کو لیپرڈ 2 ٹینک فراہم کرنے سے روک رہا ہے انہوں نے مزید کہا کہ اگر اتحادی ممالک میں اتفاق رائے ہوجائے تو ان کی حکومت اس معاملے پر تیزی سے آگے بڑھنے کے لیے تیار ہے۔
Germany hasn't reached an agreement with Western allies on sending tanks to Ukraine. Here's why the Leopard 2 is so important. https://t.co/NlXNbKBzjO
— CNN (@CNN) January 21, 2023
وزیردفاع نے تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ ٹینک فراہم کرنے کی اچھی وجوہات ہیں اور ٹینک فراہم نہ کرنے کی بھی کئی وجوہات ہیں، انہوں نے کہا کہ یوکرین میں ایک سال سے جاری جنگ کو دیکھتے ہوئے ہمیں تمام نفع و نقصان کو مددنظر رکھ کر بہت احتیاط سے قدم اٹھانا چاہیے۔
دوسری جانب اجلاس میں جرمن پر دباؤ ڈالا گیا کہ روسی فوجیوں کو پیچھے ہٹانے کے لیے یوکرین کو جرمن ساختہ لیپرڈ 2 ٹینک فراہم کرے۔
اس سے قبل امریکی سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن نے لیپرڈ ٹینک کا خصوصی حوالہ دیے بغیر اتحادی ممالک پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ یوکرین کی ہر طریقے سے مدد کریں۔
اجلاس کے آغاز میں انہوں نے کہا کہ روس ایک بار پھر اپنے فوجیوں کی تعداد میں اضافہ اور انہیں مزید اسلحہ فراہم کررہا ہے، یہ وقت سست روی کا نہیں ہے بلکہ یوکرین کی ہر صورت مدد کرنے کا ہے، یوکرین کے عوام ہمارے طرف دیکھ رہے ہیں۔
11 ماہ قبل روس کا یوکرین پر قبضے کرنے کی کوششوں کے بعد مغربی ممالک کا یوکرین کو اسلحہ فراہم کرنے کے حوالے سے کئی اجلاس منعقد ہوئے جس میں حال ہی میں جرمنی کے رامسٹین فوجی اڈے پر 50 ملکوں کے نیٹو اور دفاعی رہنماؤں کا اجلاس ہوا جہاں یوکرین کے لیے فوجی تعاون پر بات چیت جاری ہے۔
I was honored to host the 8th ?? Ukraine defense contact group meeting at @RamsteinAirBase & proud of the tremendous progress we’ve made since our 1st meeting, nine months ago. Nearly 50 countries joined to show unwavering support for Ukraine as they continue to defend themselves pic.twitter.com/huW0b6mG4M
— Secretary of Defense Lloyd J. Austin III (@SecDef) January 20, 2023
روسی جنگ کے خلاف جرمنی یوکرین کا سب سے بڑا فوجی تعاون فراہم کرنے والا ملک ہے لیکن ابھی تک اس بات پر اتفاق نہیں ہوسکا کہ جرمن حکومت یوکرین کو ٹینک فراہم کرنے یا دیگر ممالک کو اپنے جرمن ساختہ ٹینک فراہم کرنے کی منظوری کے حوالے سے فیصلہ نہیں ہوسکا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جرمن حکومت ایسے اقدامات کرنے سے محتاط رویہ اختیار کررہا ہے جس سے وہ روس کے ساتھ تنازع میں شامل ہوجائے۔
لیپیرڈ ٹینک کو بالخصوص یوکرین کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ ٹینک بڑے پیمانے پر استعمال ہوتے ہیں۔
Germany is under pressure over the delivery of Leopard 2 battle tanks to Ukraine.
— DW Politics (@dw_politics) January 18, 2023
But what makes the tank so special? pic.twitter.com/kqlGfe3OAG
جرمنی پر دباؤ میں اضافہ
ناقدین کا کہنا ہے کہ جرمن چانسلر اولاف شولز اور ان کے حکمران پہلے خود یوکرین کی مدد کرنے کے بجائے اتحادی ممالک اور امریکا کے اقدمات کا انتظار کررہے ہیں۔
جرمنی پر عوامی دباؤ میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔
یوکرین کے ڈپٹی وزیراعظم ارینا ویریشچک نے ٹیلی گرام میں لکھا کہ یوکرین ٹینک کے ساتھ یا اس کے بغیر لڑسکتا ہے لیکن رامسٹین سے ٹینک فراہم کرنے کا مطلب یوکرینی عوام کی زندگی کو بچانا ہے۔
یوکرین کے وزیر خاجہ نے الزام لگایا کہ جرمنی یوکرین کی مدد کے لیے لیپرڈ ٹینک فراہم کرنے کےحوالے سے یوکرین کو نظرانداز کررہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ جرمنی فوجی تعاون فراہم نہ کرنے کا بہانے بنا رہا ہے۔
جرمنی کے حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر امریکا ابرامز ٹینک یوکرین کو فراہم کرتا ہے تو جرمنی لیپرڈ ٹینک فراہم کرےگا، تاہم یہ بیان جرمن حکومت کے بیان سے تضاد ہے۔
دوسری جانب امریکا نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ مستقبل قریب میں ابرامز ٹینک فراہم نہیں کرسکتا۔
امریکا نے دلیل دیتے ہوئے کہا کہ یوکرینی فوجیوں کے لیے امریکی ٹینکوں کو استعمال کرنا اقتصادی اعتبار سے ایک بھیانک خواب کی مانند ہوگا کیونکہ اس کے لیے ایندھن اور دیکھ بھال کی ضرورت ہو گی۔
برطانیہ کا کہنا ہے کہ وہ فوجی مدد کے لیے اضافی گولہ بارود کے اور جنگی ٹینک یوکرین بھیجے گا۔
تاہم روسی ترجمان نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک کی جانب سے یوکرین کو اضافی ٹینک فراہم کرنے سے دونوں ممالک کے درمیان تنازع حل نہیں ہوگا، انہوں نے کہا کہ اس سے یوکرینی عوام کے لیے مشکلات میں اضافہ ہوگا۔