یورپی یونین کے اداروں میں ملازمین کے ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی
یورپی یونین کے مرکزی گورننگ اداروں نے اپنے عملے کے ڈیٹا کے تحفظ کو لاحق خدشات کے پیش نظر کام کے لیے استعمال ہونے والے آلات پر ٹک ٹاک استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی ہے جس پر عملے نے غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ٹک ٹاک کی کمپنی بائٹ ڈانس ایک چینی کمپنی ہے جس کو حالیہ مہینوں میں مغربی اداروں کی بڑھتی ہوئی جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑا تاکہ اس بات کا پتا لگایا جا سکے کہ بیجنگ کو کتنے صارفین کے ڈیٹا تک رسائی حاصل ہے۔
اس نئی پابندی سے رکن ممالک سے تعلق رکھنے والے یورپی کمیشن اور یورپی کونسل کے عملے کے اراکین سب سے زیادہ متاثر ہوں گے لیکن یورپی پارلیمنٹ نے ابھی تک ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
نئے قوانین کا مطلب ہے کہ عملہ ویڈیو شیئرنگ ایپ کو ان ورک ڈیوائسز اور ذاتی ڈیوائسز جیسے موبائل فون پر استعمال نہیں کر سکتا جن میں یورپی یونین کی آفیشل ای میل اور کمیونیکیشن ایپس انسٹال ہیں۔
یورپین کمیشن نے کہا کہ ان کے ملازمین کو جلد از جلد ایپ کو ہٹانا چاہیے اور ان کے پاس ایسا کرنے کے لیے 15 مارچ تک کا وقت ہے۔
یورپی یونین کی ترجمان سونیا گوسپوڈینوفا نے کہا کہ کمیشن کے کارپوریٹ مینجمنٹ بورڈ، یورپی یونین کے ایگزیکٹو بورڈ نے یہ فیصلہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد کمیشن کو سائبر سیکیورٹی کے خطرات اور کارروائیوں سے بچانا ہے جن کا سائبر حملوں کے نتیجے میں فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔
یورپی کونسل کے ترجمان بیرینڈ لیٹس نے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ کارپوریٹ ڈیوائسز پر ایپلی کیشن کو ان-انسٹال کریں گے اور عملے سے درخواست کریں گے کہ کارپوریٹ سروسز تک رسائی رکھنے والے ذاتی موبائل ڈیوائسز سے اسے ان انسٹال کریں۔
ٹک ٹاک کے ترجمان نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ پابندی گمراہ کن معلومات اور غلط فہمیوں پر مبنی ہے۔
یورپی یونین کی صنعت کے کمشنر تھیری بریٹن نے سائبرسیکیورٹی کے خطرات کی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کمیشن کے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے۔
بریٹن نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ایک ادارے کے طور پر یورپی کمیشن نے مینڈیٹ کے آغاز سے ہی سائبر سیکیورٹی، ہمارے ساتھیوں اور یقیناً، کمیشن میں کام کرنے والے ہر فرد کی حفاظت پر بہت زیادہ توجہ دی ہے۔
نومبر میں ٹک ٹاک نے تسلیم کیا تھا کہ چین میں کچھ عملہ یورپی صارفین کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کر سکتا ہے تاہم کمپنی اس بات سے انکار کرتی ہے کہ چینی حکومت کا اس پر کوئی کنٹرول یا رسائی ہے۔
ٹک ٹاک نے جمعرات کو زور دیا کہ وہ یورپی یونین میں اپنے ماہانی ساڑھے 12 کروڑ صارفین کے ڈیٹا کی حفاظت کرتا ہے اور ڈیٹا کی حفاظت مزید بہتر بنانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔