کھیل

پاکستان کو دوسرے ٹی20 میں بھی شکست، سیریز افغانستان کے نام

Share

افغانستان نے باؤلرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت پاکستان کو دوسرے ٹی20 میچ میں 7 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں 0-2 کی فیصلہ کن برتری حاصل کر لی۔

شارجہ میں کھیلے گئے سیریز کے دوسرے ٹی20 میچ میں پاکستان نے ایک مرتبہ پھر ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو درست ثابت نہ ہو سکا۔

فضل الحق فاروقی نے عمدہ اسپیل کرتے ہوئے اپنے پہلے ہی اوور میں نوجوان اوپنر صائم ایوب کے بعد عبداللہ شفیق کو بھی پہلی گیند پر چلتا کردیا۔

ابھی اسکور 20 تک پہنچا ہی تھا کہ محمد حارث بھی صرف 15 رنز بنانے کے بعد نوین الحق کو وکٹ دے بیٹھے۔

نئے بلے باز عماد وسیم اور طیب طاہر نے اسکور کو بتدریج آگے بڑھانا شروع کیا اور چوتھی وکٹ کے لیے 40 رنز جوڑے لیکن طیب 23 گیندوں پر 13 رنز کی اننگز کریم جنت کے ہاتھوں اختتام کو پہنچی۔

اعظم خان ایک مرتبہ پھر ناکامی سے دوچار ہوئے اور صرف ایک رن بنانے کے بعد راشد خان کا شکار بن گئے۔

اس مرحلے پر عماد وسیم کا ساتھ دینے کپتان شاداب خان آئے اور دونوں نے ذمے دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے چھٹی وکٹ کے لیے 67 رنز کی ساجھے داری قائم کی۔

عماد وسیم نے پاکستان سپر لیگ کی فارم برقرار رکھتے ہوئے مشکل وقت میں نصف سنچری اسکور کی اور 64 رنز کی باری کھیلی جبکہ شاداب خان نے بھی اننگز کی آخری گیند پر آؤٹ ہونے سے قبل 32 رنز بنائے۔

پاکستان نے مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 130 رنز بنائے۔

افغانستان کی جانب سے فضل الحق فاروقی نے دو جبکہ راشد، مریم جنت اور نوین نے ایک، ایک وکٹ اپنے نام کی۔

ہدف کے تعاقب میں افغانستان کو اوپنرز نے 30 رنز کا بہتر آغاز فراہم کیا جس کے بعد زمان خان نے عثمان غنی کی وکٹیں بکھیر کر پاکستان کو پہلی کامیابی دلائی۔

اس کے بعد رحمٰن اللہ گرباز کا ساتھ دینے ابراہیم زدران آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے دوسری وکٹ کے لیے 56 رنز کی ساجھے داری قائم کر کے اپنی ٹیم کی جیت کے امکانات کو روشن کردیا۔

اس مرحلے پر وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے میں نسیم شاہ کی براہ راست تھرو پر رحمٰن رن آؤٹ ہو کر پویلین لوٹے، انہوں نے 49 گیندوں پر ایک چھکے اور دو چوکوں سے سجی 44 رنز کی باری کھیلی۔

ابراہیم زدران نے نجیب اللہ کے ساتھ مل کر ٹیم کی سنچری مکمل کرائی لیکن 102 کے مجموعے پر وہ بھی 38 رنز بنانے کے بعد احسان اللہ کو وکت دے بیٹھے۔

میچ کے آخری دو اوورز میں افغانستان کو فتح کے لیے 22 رنز درکار تھے لیکن نسیم شاہ کے اوور میں دو چھکوں سمیت 17 رنز کی بدولت افغانستان کی ٹیم فتح کی دہلیز پر پہنچ گئی اور ایک گیند قبل ہی باآسانی ہدف حاصل کر کے تاریخی کامیابی اپنے نام کر لی۔

اس فتح کی بدولت افغانستان نے سیریز میں بھی 0-2 کی فیصلہ کن برتری حاصل کر لی جو ان کی آئی سی سی رینکنگ میں سرفہرست چھ ٹیموں کے خلاف کسی بھی سیریز میں پہلی کامیابی ہے۔

فضل الحق فاروقی کو ان کے عمدہ اسپیل پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔