صارفین تاحال سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک رسائی سے محروم
موبائل ڈیٹا سروسز کو جمعہ کو رات گئے بحال کر دیا گیا تھا لیکن ایک دن بعد بھی اہم سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک رسائی محدود رہی، کیونکہ وزارت داخلہ نے ابھی تک ان پلیٹ فارمز تک رسائی کی اجازت نہیں دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے نتیجے میں پرتشدد مظاہرے شروع ہونے کے بعد حکومت نے 9 مئی کو موبائل انٹرنیٹ کو بند اور ٹوئٹر، فیس بک اور یوٹیوب کو بلاک کر دیا تھا جہاں توڑ پھوڑ کی ویڈیوز شیئر کی جا رہی تھیں۔
چار دن بعد جمعہ کو انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا سائٹس کو بحالی کے لیے کئی حلقوں کی جانب سے شدید دباؤ کے بعد وزارت داخلہ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو پابندیاں ہٹانے کا حکم دیا تھا۔
موبائل انٹرنیٹ سروسز رات 10 بجے کے قریب دوبارہ بحال ہوئی تاہم ٹوئٹر اور سوشل میڈیا کی دیگر ویب سائٹس ہفتے کے روز بھی ناقابل رسائی رہیں۔
ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے حکام کے مطابق ٹوئٹر پر سے پابندی نہیں ہٹائی گئی کیونکہ وزارت نے پی ٹی اے کو پلیٹ فارم نہ کھولنے کی ہدایت کی تھی۔
وزارت اطلاعات کے ایک سینئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ حکومت کو خدشہ ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا اپوزیشن کی طرف سے سیاسی فائدہ اٹھانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔